• Sat. Jul 27th, 2024

میئر کراچی نے شہر میں مسائل کو حل کرنے کے لیے سابق ناظم کراچی کو دیے گئے خصوصی اختیارات 24 گھنٹوں میں واپس لے لئے

Aug 28, 2019

کراچی(غلام مصطفے عزیز / کراجی) 27 اگست۔۔ میئر کراچی وسیم اختر نے شہر میں مسائل کو حل کرنے کے لیے سابق ناظم کراچی مصطفیٰ کمال کو دیے گئے خصوصی اختیارات 24 گھنٹوں میں واپس لے لیے۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ مصطفیٰ کمال نے جب کراچی کو 3 ماہ میں صاف کرنے کی پیشکش کی تو میں نے تیار ہوگیا اور لبیک کہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے میئر کے دستخط کے ساتھ پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ کو خصوصی اختیارات دیے، تاہم میری نیک نیتی کا غلط فائدہ اٹھایا گیا اور اس کا غلط فائدہ اٹھایا۔
وسیم اختر کا کہنا تھا کہ آپ نے ریلیاں نکلوائیں، میڈیا آگیا اپنے لوگوں کو جمع کیا اور خرافات اگلنا شروع کردیں
یئر کراچی کا کہنا تھا کہ جب انہیں اختیارات دینے کے لیے نوٹیفکیشن جاری کیے تو انہیں دفتر پہنچ کر اپنی منصوبہ بندی سے متعلق بتایا چاہیے تھا، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مصطفیٰ کمال کے پاس خصوصی اختیارات تھے، لیکن وہ خود کو قومی احتساب بیورو (نیب) سمجھ رہے ہیں اور بلدیہ عظمیٰ کراچی پر کرپشن اور چائینا کٹنگ کا الزام عائد کر رہے ہیں۔ وسیم اختر نے بتایا کہ انہوں نے پاک سرزمین کے سربراہ کے رویے کی وجہ سے ہی اختیارات لیتے ہوئے انہیں معطل کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ مصطفیٰ کمال ایک بدتمیز آدمی ہیں جو کراچی کے مسائل حل کرنے کے بجائے اپنی سیاست چمکا رہے ہیں اور اپنے باسز کو گالیاں دیتے ہیں۔ واضح رہے کہ میئر کراچی وسیم اختر نے پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال کو پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج تعینات کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے میونسپل کمشنر کو مصطفے کمال کے آرڈر نکالنے کا حکم دیا تھا۔ انہوں نے تمام میونسپل سروسز کے وسائل انہیں دینے کا اعلان کیا اور کہا کہ مصطفے کمال تین مہینے میں کراچی کو صاف کرکے دکھائیں۔