اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) سپریم کورٹ آف پاکستان نے نوازشریف کیخلاف فیصلہ سنانے والے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کے ویڈیو سکینڈل کا فیصلہ سنا دیا، یا درہے کہ جولائی کے آغاز میں مسلم لیگ ن کی قیادت کی طرف سے احتساب عدالت کے جج کی ویڈیو سامنے لائی گئی تھی ۔ عدالت نے اپنے مختصر فیصلہ میں قرار دیا ہے کہ ہمارے سامنے 5 نکات تھے جن کا ہم نے جائزہ لینا تھا۔ عدالت نےاپنے مختصر فیصلے میں قراردیا ہے کہ ویڈیو کو اصل کیسے مانا جائے ؟ اگر ویڈیو اصل ہے تو عدالت میں ثابت کیسے ہوگا؟ویڈیو اصل ثابت ہونے پر نواز شریف کی سزا پر کیا اثر ہوسکتا ہے ؟نواز شریف کی سزا کیلئے کونسی عدالت یا فورم متعلقہ ہوسکتی ہے؟ آخری ایشو احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کے مس کنڈکٹ کا تھا؟۔چیف جسٹس نے قراردیا ہے کہ تفصیلی فیصلہ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر جاری کیاجائے گا،سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیف جسٹس کی سربراہی میں قائم تین رکنی بنچ نے 20اگست کو کیس کی سماعت کے بعد محفوظ کیا گیا تھا۔اس سے قبل گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتساب عدالت کے سابق جج ارشد ملک کو لاہور ہائی کورٹ واپس بھیجنے کے احکامات جاری کیے تھے۔اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے مطابق ارشد ملک کے خلاف تادیبی کارروائی لاہور ہائی کورٹ کرے گا، جج ارشد ملک نے اپنے بیان حلفی اور پریس ریلیز میں اعتراف جرم کیا ہے ۔چیف جسٹس اطہر من اللہ کی ہدایات پر قائم مقام رجسٹرار نے نوٹیفکیشن جاری کیا، نوٹیفکیشن کے مطابق جج ارشد ملک بادی النظر میں مس کنڈکٹ کے مرتکب ہوئے ہیں۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نےاحتساب عدالت کے سابق جج ارشد ملک کے ویڈیو سکینڈل کا فیصلہ سنا دیا
