لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) فلم نگری میں عروج و زوال کی کئی داستانیں ملتی ہیں۔ ایسی ہی ایک دردناک ماضی کے معروف فلم ساز ایم اے رشید کے خاندان سے سامنے آئی ہے جن کی نازونعم میں پلی بیٹی اب روزی کمانے کے لیے ڈھابہ چلانے پر مجبور ہو چکی ہے۔ ویب سائٹ ’پڑھ لو‘ کے مطابق ایم اے رشید کی اس صاحبزادی کا نام رافعہ رشید ہے جو 55سال کی عمر میں اپنی اکلوتی بیٹی اور نواسے کی کفالت کے لیے اسلام آباد کے قریب ایک سڑک کنارے ڈھابہ چلا رہی ہیں۔
ایم اے رشید پاکستانی فلم انڈسٹری کے عروج کے دنوں کے معروف ترین ڈائریکٹر، پروڈیوسر اور فلم نگار تھے جنہوں نے کئی سپرہٹ فلمیں بنائیں۔ رافعہ کا کہنا ہے کہ جب ان کے والد زندہ تھے تو ان کی زندگی بہت خوبصورت اور لگژری تھی۔ انہوں نے فلم نگری کی چکاچوندمیں آنکھ کھولی اور پرتعیش ماحول میں پرورش پائی۔ انہوں نے بتایا کہ وہ تمام بہن بھائیوں میں اپنے ماں باپ کی لاڈلی تھیں اور ہمہ وقت اپنے والد کے ساتھ رہتی تھیں۔جب میں چھوٹی تھی تو میرے والد پاکستانی فلم انڈسٹری کے بادشاہ تھے۔ تاہم ان کی موت کے بعد حالات خراب تر ہوتے چلے گئے۔
رافعہ نے کہا کہ میرے بہن بھائیوں نے والد کی موت کے بعد منہ موڑ لیا اور مجھے میرے حال پر چھوڑ دیا۔ پھر میری بیٹی میں بائی پولر کے مرض کی تشخیص ہو گئی جس کے بعد میری مشکلات اور بڑھ گئیں۔ شاید یہ دن دیکھنا میری قسمت میں تھا۔ رافعہ رشید نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی کہ وہ 50سال سے زائد عمر ک لوگوں کے لیے قرض کی پالیسی آسان بنائیں۔ اس کے علاوہ ذہنی امراض کے علاج پر بھی توجہ دیں اور ایسے مریضوں کا علاج حکومت اپنے ذمے لے جو اس کی استطاعت نہیں رکھتے۔