لاہور (نمائندہ خصوصی)مکی آرتھر کو پاکستان کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ بنانے والی کمیٹی میں سابق کپتان فاسٹ وسیم اکرم شامل تھے اور انہیں ہٹانے کیلئے بھی وسیم اکرم سب سے آگے تھے۔
نجی ٹی وی جیونیوز کی رپورٹ کے مطابق ورلڈکپ کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کی کرکٹ کمیٹی کے جائزہ اجلاس میں وسیم اکرم سب سے ٹھوس دلائل دے رہے تھے، ان کے بعد مصباح الحق بھی مکی آرتھر کو تبدیل کرانا چاہتے تھے۔حیران کن طور پر مکی آرتھر کو کوچ برقرار نہ رکھنے کے حوالے سے احسان مانی نے کرکٹ کمیٹی کی رائے کو ویٹو کرنے سے گریز کیا۔
احسان مانی کا وعدہ اور انکار دونوں رویے مکی آرتھر کو سکتے میں ڈال گئے۔ مکی آرتھر اسی پریشانی میں سامان سمیٹ کر گھر چلے گئے۔مصباح الحق ایک سال تک مکی آرتھر کی کوچنگ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان رہے۔ وسیم اکرم اور مکی آرتھر بھی پاکستان سپر لیگ کی فرنچائز کراچی کنگز کیلئے ایک ساتھ کام کر چکے ہیں لیکن دونوں کی جوڑی کراچی کی ٹیم کو اوپر نہ لے جاسکی۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر کو سوا تین سال بعد گھر بھیجنے کی کرکٹ کمیٹی کی سفارش کو چیئرمین احسان مانی نے من و عن تسلیم کر لیا۔
اس سلسلے میں ہیڈ کوچ کے عہدے کے سب سے فیورٹ امیدوار سابق کپتان مصباح الحق کانام بار بار میڈیا میں آرہا ہے لیکن حقائق اس کے برعکس ہیں۔ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور میں کرکٹ کمیٹی کی میٹنگ میں مصباح الحق کے علاوہ وسیم اکرم، عروج ممتاز، پی سی بی کے ڈائریکٹرانٹرنیشنل ذاکر خان اور سابق ٹیسٹ کرکٹر مدثر نذر بھی پیش پیش تھے لیکن وسیم اکرم، مکی آرتھر کو ہٹانے کیلئے اجلاس میں سب سے متحرک دکھائی دے رہے تھے۔