لاہور(ویب ڈیسک)برصغیر کی نامور اداکارہ نواب بانو المعروف نمی جن کا بدھ کی رات کوطویل علالت کے بعد ممبئی میں 87سال کی عمر میں انتقال ہو گیا تھا، گزشتہ روز انہیں ممبئی کے ری روڈ قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا، انہیں سانس کی تکلیف کے باعث بدھ کی شام کو ہسپتال لے جایا گیا تھا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکیں اور اپنے خالق حقیقی سے جا ملیں۔
روزنامہ جنگ کے مطابق نمی آگرہ میں ایک مسلمان گھرانے میں پیدا ہوئی تھی۔ ان کی والدہ وحیدن بائی گلوکارہ اور اداکارہ تھیں جب کہ ان کے والد عبدالحکیم، فوجی ٹھیکیدار کی حیثیت سے کام کرتے تھے۔نمی کی والدہ کا معروف ہدایت کار محبوب خان اور ان کی فیملی کے ساتھ اچھے تعلقات تھے۔ جب نمی صرف گیارہ سال کی تھی، تو اس کی والدہ کا اچانک انتقال ہوگیا جس کے بعد نمی ایبٹ آباد میں اپنی نانی کے ساتھ رہنے کے لئے آگئی۔ تقسیم ہندکے بعد وہ بمبئے میں اپنی خالہ اداکارہ جیوتی کے پاس چلی گئیں۔
جیوتی کی شادی ہندوستان کے مشہور پلے بیک گلوکار، اداکار اور میوزک ڈائریکٹر جی ایم درانی سے ہوئی تھی۔1948ء میں محبوب خان نے نمی کو سینٹرل اسٹوڈیو میں اپنی فلم “انداز” شوٹنگ یکھنے کی دعوت دی۔انہوں نے فلموں میں دلچسپی ظاہر کی تھی اور یہ فلم بنانے کے عمل کو سمجھنے کا موقع تھا۔ انداز کے سیٹ پر نمی کی ملاقات راج کپور سے ہوئی جو اس فلم میں اداکاری کررہے تھے۔
راج کپور نے نمی کو اپنی آنے والی فلم برسات میں کام کرنے کی دعوت دی جس میں مشہور اداکارہ نرگس مرکزی کردار ادا کررہی تھی۔نمی نے اس آفر کو قبول کرلیا اور اس طرح انہوں نے فلمی دنیا میں قدم رکھ دیا۔