کراچی (غلام مصطفے عزیز)پاکستان پیپلزپارٹی خواتین ونگ سندھ کی صدر شگفتہ جمانی نے کہا کہ وفاقی حکومت کا اپوزیشن کیخلاف نارواسلوک کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔ اپوزیشن کے ساتھ حکومت کا سلوک ٹھیک نہیں پوری اپوزیشن قیادت جیلوں میں ہے ۔ یہ بات انہوں نے اتوار کی روز پی پی پی میڈیا سیل بلاول ہائوس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ ایم این اے شاہدہ رحمانی، ایم پی اے سعدیہ جاوید، ایم پی اے ندا کھوڑو، ایم پی اے ماروی راشدی ، ایم پی اے ہیر سوہو ،نرگس این ڈی خان،شرف النسالغاری،سائرہ شہلانی، ایم پی اے شاہینہ شیر علی ، شاہینہ سعیدہ ودیگر بھی موجود تھی ۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شگفتہ جمانی کا کہنا تھا کہ سب کو معلوم ہے پی پی پی قیادت کے خلاف کیسز جھوٹے ہیں اور بے بنیاد ہے اور اس کے باوجود عدالتوں کا سامنا کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جب حکومت کی نالائقی اور نا اہلی پر آئینہ دکھایا جاتا ہے تو ہمارے کیخلاف انتقامی کارروائیاں تیز کر دی جاتی ہے جس کا واضح ثبوت محترمہ فریال تالپور کوبیماری کے باوجود رات 12 بجے اسپتال سے جیل منتقل کر دیا جاتا ہے ‘یہ کونسا قانون ہے مریض کو رات 12 بجے جیل منتقل کرنے کا ۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کی طبیعت اس وقت بہت ناساز ہے یہ ڈاکٹر زکی رپورٹ ہے ‘آصف زرداری کے دل کے تین وال بند ہیں ‘عدالتی حکم کے باوجود پمز اسپتال میں کرفیو نافذ کیا گیا جبکہ ان کی بیٹی بی بی آصفہ بھٹو زرداری کو عدالتی حکم کے باوجود باپ سے ملنے نہیں دیا گیا اور ان کی تذلیل کی گئی ۔ شگفتہ جمانی نے کہا کہ سلیکٹڈ حکومت گھبرا گئی ہے ‘عدالتی حکم نہیں مانا جا رہا ہے اور جمہوریت کی آڑ میں آمرانہ طرز حکومت نافذ کیا جارہا ہے‘اپوزیشن کی کوئی خبر ٹی وی یہ اخبار پر نہیں آرہی ہے‘ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ آصف زرداری اور فریال تالپور کی زندگی کو خطرہ ہے میڈیکل گراءونڈ پر اسپتال منتقل کیا جائے اور ان کا علاج موثر طریقے سے کروایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ حکومت نے کشمیر کے مسئلے پر ڈھونگ رچایا ہے ‘لوگوں کو زبردستی سڑکوں پر نکالا گیا ‘چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری سے پرزورمطالبہ کرتی ہوں سلیکٹڈ حکومت کا ظالمانہ رویہ بہت جھیل لیا اب برداشت نہیں ہوتا ‘آپ سے مطالبہ ہے اب ہم گھروں میں نہیں بیٹھیں گے ہ میں جمہوریت کے لیے اپنا خون بہانا آتا ہے ۔ سلیکٹڈ الیکشن 2018 کو جمہوریت کی وجہ سے قبول کیا تھا‘بلاول بھٹو زرداری سے درخواست ہے کے چیئرمین کو اب اسلام آباد کی طرف جانا چاہی ہے اوراسلام آباد میں دمادم مست قلندر ہونا چاہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ سلیکٹڈوزیر اعظم اسلام آباد میں چپکا بیٹھا ہے ‘ ملکی مسائل ٹوءٹر پرچلائے جارہے ہیں ایسے حالات ٹھیک نہیں ہوتے ‘وزیر خارجہ کو اقوام متحدہ میں بیٹھنا چائیے تھا لیکن وہ عمر کورٹ میں بیٹھا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو اپوزیشن کرنا آتی ہے اور ایسا احتجاج نہیں کرے گے جس میں رات کو گانا بجانا ہوتا تھا‘ہمارے احتجاج کی کال پر ملک کی تقدیر بدلے گی ۔ پی پی پی سندھ کی سیکریٹری اطلاعات سعدیہ جاوید نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی بنیاد شہید ذوالفقار علی بھٹو نے مسئلہ کشمیر پر رکھی تھی، ایسا کیسے ہو سکتا ہے کے پیپلز پارٹی مسئلہ کشمیر پر پیچھے ہٹ جائے‘انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کبھی عمران خان کو فالو نہیں کریں گے‘ انہوں نے کہاکہ سلیکٹڈ حکومت کے وزیراعظم کشمیر کا جھنڈا اٹھانے کو تیار نہیں وہ کشمیر کا ایشو کیسے حل کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی کی سابقہ بیگم جو آئے دن ٹوءٹر پر عمران نیازی کیلئے ٹوئیٹ کرتی ہے کشمیر کے مسئلے پر کیوں خاموش ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اداروں کا احترام کرتی ہے اور پروڈکشن آرڈر کے باوجود کورٹ کے آرڈر فالو نہیں کئے جارہے ہیں یہ عدالت کی توہین ہے اس پر عدالت عظمی نوٹس لے ۔