بیروت (ویب ڈیسک) حزب اللہ کی جانب سے شمالی علاقے میں اسرائیلی ٹینک کو تباہ کرنے اور اس میں موجود فوجیوں کے جانی نقصان کے دعوے کے بعد اسرائیل نے جبوبی لبنان میں اس کے ٹھکانوں پر شدید بمباری کی ہے جس کی وجہ سے خطے میں سخت کشیدگی پیدا ہوگئی ہے اور اس کشیدہ صورتحال میں لبنانی وزیراعظم سعد حریری نے امریکہ اور فرانس سے مدد مانگ لی ہے۔عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق فرانس کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ لبنان میں موجود تمام کرداروں سے مستقل رابطے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوشش کررہے ہیں کہ حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان موجود کشیدگی ختم کرائی جائے۔فرانسیسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے تصدیق کی کہ لبنانی وزیراعظم نے کشیدگی ختم کرانے کے لیے امریکہ اور فرانس سے مداخلت کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے عالمی ذرائع ابلاغ پر واضح کیا کہ 25 اگست کے بعد فرانس نے خطے میں متعدد مرتبہ رابطے کیے ہیں۔ترجمان کے مطابق فرانس کے صدر کا اسرائیل کے وزیراعظم اورایران کے صدرسے بھی رابطہ ہوا ہے۔عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ لبنان سے ٹینک شکن میزائلوں سے اسرائیلی فوجی اڈے اور گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا جس پر جوابی میزائل فائر کیے گئے ہیں۔خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے گزشتہ روزبھی لبنان کی سرحد پر اضافی فوج بھجوائی تھی۔ اسرائیل کی جانب سے گزشتہ روز لبنان پر دو ڈرون حملوں میں حزب اللّٰہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ بھی سامنے آیا تھا۔ادھراسرائیلی ذرائع ابلاغ نے اپنی فوج کے حوالے سے بتایا ہے کہ اتوار کے دن لبنان کے سرحدی علاقے میں حزب اللہ کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں اس کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا لیکن مالی نقصان ہوا ہے۔اسرائیل کی فوج کے ترجمان جوناتھن کونریکس نے اس ضمن میں ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں بتایا کہ ایفویم گاؤں کے نزدیک ٹیکٹیکل واقعہ رونما ہوا تھا جس کے بعد فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اس فائرنگ کے باعث ان کی ایک ایمبولینس ضرور نشانہ بنی ہے۔