(پریس ریلیز)
انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثناءاللہ عباسی نے آج ریجنل پولیس افسران کے ساتھ منعقدہ ویڈیو لنک کانفرنس کی صدارت کی، جس میں صوبے میں پچھلے ماہ کے دوران امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ایڈیشنل آئی جی پی انوسٹی گیشن ، ڈی آئی جی ٹریننگ، ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز، ڈی آئی جی آپریشنز اور اے آئی جی آپریشنزبھی اس موقع پر موجود تھے۔ جبکہ سی سی پی او پشاور ، تمام ریجنل پولیس افسران ، ڈی پی او خیبر اور ڈی پی اورکزئی ویڈیو لنک کے ذریعے کانفرنس میں شریک ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق نئے سال کے پہلے مہینے میں موثر پولیسنگ کی بدولت صوبے بھر میں دہشت گردی اور دیگر جرائم کے واقعات میں کافی حد تک کمی واقع ہوئی۔ ریجنل پولیس افسروں نے آئی جی پی کو اپنے اپنے ریجن میں امن و امان، دہشت گردی اور نیشنل ایکشن پلان کے تحت اٹھائے اقدامات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ جرائم کی روک تھام کے حوالے سے آئی جی پی کو بتایا گیا کہ 7552 مقدمات میں 4819 ملزمان کو گرفتار کیا گیا اور اس طرح ملزمان کی گرفتاری کی شرح 64 فیصد رہی۔ دہشت گردی کے حوالے سے آئی جی پی کو بتایا گیا کہ رواں سال کے دوران بھتہ خوری کا کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا جبکہ 19 انتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار کئے گئے۔ اسی طرح سی ٹی ڈی نے 11.4 کلو گرام بارودی مواد، 24 ہینڈ گرینیڈ، 1کلاشنکوف اور 3 پستول بھی برآمد کئے۔
آئی جی پی کو اسلحہ اور منشیات کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ رواں سال کے دوران 1052.62 کلو گرام منشیات برآمد کی گئی۔ جس میں 928.742 کلو گرام چرس، 61.777کلو گرام افیون، 45.644 کلو گرام ہیروئن، 16.476کلو گرام آئس اور818بوتلیں اور 232 لیٹر شراب شامل ہیں۔ اسی طرح سے غیر قانونی اسلحہ کی برآمدگی کے بارے میں بتایا گیا کہ اب تک 83رائفلز، 241شاٹ گن،1697 پستول، 69474کارتوس،112 کلاشنکوف، 13کلاکوف، 17ہینڈ گرینیڈ،4ڈیٹونیٹر، 2ڈائنامائٹس اور 2عدد بم برآمد کئے گئے ہیں۔
آئی جی پی کو بتایا گیا کہ پچھلے ماہ کے دوران نیشنل ایکشن پلان کے تحت جرائم پیشہ افراد کے خلاف 1456سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشنز کیے گئے، جن میں 6940جرائم پیشہ افرادگرفتار کرکے ان سے 1943 کی تعداد میں اسلحہ اور 51282کارتوس برآمدکیے گئے۔ اسی طرح سے آپریشنز کے دوران 24816گھروں اور 8511ہوٹلوں کو چیک کیا گیا اور خلاف ورزی پر باالترتیب1011 اور 121مقدمے درج کیے گئے۔ آئی جی پی کو مزید بتایا گیا کہ صوبے میں 8452 مقامات پر سنیپ چیکنگ کے دوران 6908مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا اور 1379عدد اسلحہ اور 48041عدد کارتوس برآمد کئے گئے۔ اسی دوران قانونی دستاویزات کے بغیرغیرقانونی طور پر مقیم 90افغان باشندوں کو حراست میں لے کر ان کے خلاف فارن ایکٹ کے تحت 86ایف آئی آر درج کی گئیں۔آئی جی پی کو مزید بتایا گیا کہ لاﺅڈ سپیکر کے غیر قانونی استعمال پر 70مقدمات درج کرکے 77 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ اسی عرصہ میں 3270 بس اڈوں کے چیکنگ کے دوران 7مقدمات درج کئے گئے۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثناءاللہ عباسی نے صوبے میں پچھلے ماہ کے دوران امن و امان کے قیام اور جرائم پیشہ افراد کی سرکوبی کے حوالے سے کی گئی پولیس کی مجموعی کاوشوں کی تعریف کی۔ آئی جی پی نے کہا کہ امن و امان کی بہتر صورتحال ترقی اور خوشحالی پر مبنی معاشرے کے قیام کی ضامن ہوتی ہے اور ہر حکومت کے ایجنڈے میں امن و امان کو اولین حیثیت حاصل ہوتی ہے۔ آئی جی پی نے کہا کہ قانون کی بالادستی برقرار رکھنے والے معاشرے کبھی بھی امن و امان کے حوالے سے عدم استحکام کے شکار نہیں ہوتے اور کانفرنس کے شرکاءکو ہدایت کی کہ وہ پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی میں ہر قسم کے امتیازات بالائے طاق رکھ کر صرف اور صرف قانون کی حکمرانی کو یقینی بنائیں۔ کانفرنس کے شرکاءکو قانون نافذ کرنے والے دیگر ایجنسیوں کے ساتھ قریبی رابطہ رکھنے، جرائم پیشہ افراد کے خلاف انٹیلی جنس اطلاعات پر مبنی کاروائیاں مزید تیز کرنے اور کسی بھی وقوعہ کو رونما ہونے سے پہلے پہلے ناکام بنانے کے لیے موثر حکومت عملی اپنانے کی بھی ہدایت کی گئی۔
انسپکٹرجنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثناءاللہ عباسی کی صوبے کے ریجنل پولیس افسران کے ساتھ ویڈیو لنک کانفرنس۔
