لاہور (نمائندہ خصوصی)پاکستانی صحافت کے سینئر صحافی اور اینکر پرسن حامد میر پر طاقت ور ترین حلقوں پر کھلے عام سخت تنقید کرنے کے باعث نجی ٹی وی کی جانب سے پابندی عائد کر دی گئی ہے جس پر حامد میر نے آج پھر ٹویٹر سنبھالہ اور ایک مرتبہ پھر سے صحافی اسد طور کے حق میں بولتے ہوئے پیغام جاری کیا ۔
تفصیلات کے مطابق حامد میر نے ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے خاتون صحافی ” نسیم زہرا “ کے پروگرام کا ویڈیو کلپ شیئر کیا اور کہا کہ ” اٹھانا ، مارنا پیٹنا اور پھر کہنا کہ لڑکی کے بھائیوں نے کیا ہے اسکا کوئی فائدہ نہیں اگر کسی صحافی نے غلط بات کہہ دی تو عدالت میں جائیے،نسیم ظہرہ نے اصولی طور پر درست بات کی ہے لیکن اسد طور کو مارنے سے پہلے جھوٹے مقدمات میں الجھایا گیا اب پھر یہی ہو رہا ہے۔“
یاد رہے کہ صحافی اسد طور تو گھر میں نامعلوم افراد کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس پر حامد میر بھی احتجاج میں شریک ہوئے اور سنگین الزامات لگائے ۔الزامات کی سنگینی کے پش نظر چینل نے انہیں غیر معینہ مدت تک شو کرنے سے روک دیاہے ۔
پابندی لگنے کے بعد حامیر نے پیغام جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ” یہ نیا نہیں، “ماضی میں دو دفعہ مجھ پر پابندی لگائی گئی، دو دفعہ نوکری سے ہاتھ دھونا پڑے، قاتلانہ حملے میں بچ نکلا لیکن آئین میں دیئے گئے حقوق کیلئے آواز بلند کرنا نہیں روکا۔ انہوں نے مزید لکھا کہ اس وقت میں کسی بھی قسم کے نتائج کیلئے تیار ہوں اور کسی بھی حدتک جانے کو تیار ہوں کیونکہ وہ میری فیملی کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔ “