• Sun. Jun 29th, 2025

News Time HD TV

Ansar Akram

تحصیل بائیزئ کے علاقے غیر ڈنڈ سرحدی دیہات کے عوام ڈی ایس پی ایاز خان اور ملک سلطان کے خلاف سراپا احتجاج

Jun 28, 2021

خیبر پختونخواہ (عمران خان )تحصیل بائیزئ کے علاقے غیر ڈنڈ سرحدی دیہات کے عوام ڈی ایس پی ایاز خان اور ملک سلطان کے خلاف سراپا احتجاج۔ احتجاجی جرگہ,پچاس کلومیٹر دور ھیڈکوارٹر غلنئ تک احتجاجی ریلی نکالی اور نعرے لگائے۔تین گھنٹے تک پشاورباجوڑ شاہراہ بند کرکے دھرنا دیا۔دو دن میں مذکورہ ڈی ایس پی کو عہدے سے فارغ نہ کیا گیا تو انکے دفتر اور گھر کو قومی لشکرکشی میں مسمار کرینگے۔۔بابازئ قبیلے کے مشران کا جرگے میں اعلان۔اے سی اپر مومند خرم رحمان کے ملک شہسوار,ملک نواب عبداللہ خان اور ملک صفدر کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد احتجاج ختم کرکے سڑک کھول دیا گیا۔
سرحدی دیہات میں آباد قوم بائیزئ,بابازئ اورمختلف قبیلوں کے سینکڑں مشران کا غیر ڈنڈ کے مقام پر ملک پہلوان کے حجرے میں ایک گرینڈ جرگہ منعقد ہوا جس میں ملک شہسوار خان,نوبزادہ عبداللہ خان,حبیب الرحمان,اقبال خویزئ,سعید بادشاہ,صفدر خان,غلام نور رضاخان اور دورسرے مشران نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحصیل بائزئ میں ڈی ایس پی ایاز خان کے ظلم اور عہدے کے ناجائز استعمال کے خلاف پچھلے ایک ماہ سے احتجاج جاری ہے لیکن نہ تو انکے خلاف کوئ انکوائری کی گئ اور نہ انہیں برخاست یا تبدیل کیا گیا حالانکہ پچھلے احتجاج میں انتظامیہ نے ھم سے دس دن کی مہلت مانگی تھی جبکہ ایاز خان کے والد ملک سلطان جو پہلے امن کمیٹی کا سربراہ تھا انہوں نے قوم کو دھمکی دی ہے اور مزید ظلم شروع کردیا ہے جس میں گھروں میں خواتین جھگڑے کے واقعات اور معمولی واقع پر FIR درج کیاجاتا ہے ۔مقررن کا کہنا تھا کہ پہلے قوم ملک سلطان کے ظلم وجبر سے تنگ تھی لوگوں کے ماربل کانوں,زمینوں او گھروں پر قبضہ کرتا تھا اب اسکا بیٹا ڈی ایس پی ایاز نے ظلم کی انتہا کردی ہے۔مقررین نے کہا کہ انکو دو دن میں برخاست نہ کیا گیا تو انکے خلاف قومی لشکر کشی کی جائے گی اور انکا دفتر اور گھر مسمار کیا جائے گا۔جسکی تمام تر ذمہ داری ڈی پی او مہمند پر عائد ہوگی۔گرینڈ جرگے کے بعد احتجاجی شرکاء نے پچیس کلومیٹر دور ھیڈکوارٹر غلنئ تک احتجاجی ریلی نکالی اور مذکورہ ڈی ایس پی اور ملک سلطان کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ ھیڈکوراٹر غلنئ میں دو گھنٹے تک پشاور باجوڑ مین شاہراہ کو بند کرکے دھرنا دیااے سی اپر مہمند خرم رحمان نے مظاہرین کے ساتھ کامیاب مذاکرات کیے اور دودن کی مہلت پرشاہراہ کو کھول دیا گیا۔شدید گرمی میں سڑک بندش سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔