• Sun. Jun 29th, 2025

News Time HD TV

Ansar Akram

مولوی،مدرسہ اور تعلیم تحریر: تبسم صباء کنیز (سادہ باتیں)

Nov 30, 2021

تعلیم کے عمل میں مدرسے کے کردار سے کوئی انکارنہیں کرسکتااس کی اہمیت ہردورمیں مسلم رہی ہے۔اسلام کی سب سے پہلی درس گاہ بھی مسجدنبوی کے اندرقائم ہونے والا مدرسہ تھی جس کے استاد اور مہتمم خود ہمارے آقا حضور بنی مکرم ﷺ تھے اور دنیانے دیکھاکہ اس چٹائیوں والے مدرسے سے دنیا کے بہترین انسان،سپہ سالار،جنرل اور تاجرنکلے دنیا کاکوئی شعبہ ایسا نہیں جس میں اس مدرسے سے فارغ التحصیل ہونے والے طالب علموں نے اپنالوہا نا منوایاہو۔تاریخ اس مدرسے کو ”صفہ“ اور اس کے طالب علموں کو ”صحابہ صفہ“ کے نام سے جانتی ہے ”صفہ“ کے معنی ہیں ”چبوترا“۔یہ مسجدنبوی کے متصل بنائی گئی ایک بلند جگہ تھی جہاں مہمان آکراترتے تھے اور علم حاصل کرنے والے طالبعلم رہتے تھے اس مدرسے کے طالب علموں کی تعداد کے بارے میں اختلاف ہے حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ ان کی تعداد ستر تھی،علامہ سیوطی کے مطابق ان کی تعدادسو کے قریب تھی جبکہ محدث حاکم نے مستدرک میں ان کے چونتیس نام گنوائے ہیں۔یہ لوگ ایک مدرسے سے تعلیم حاصل کرکے دنیا کے ہرکونے میں اسلام کا پیغام لے کرگئے اور سرخرو ہوئے کیونکہ کہ ان لوگوں کے ارادے پختہ اور نظر اللہ تعالیٰ کی رحمت پرتھی ان کے پیش نظر صرف اللہ کے سامنے سرخرو ہوکرآخرت کی کامیابی حاصل کرنا تھا اور وہ اس میں کامیاب بھی رہے۔مدارس آج بھی علم وفضل کاگہوارہ اور آخرت کی کامیابی کی علامت سمجھے جاتے ہیں۔آج بھی ان میں میں قرآن وحدیث کی تعلیم دی جاتی ہے اسلام کے اصول سیکھائے جاتے ہیں بلاشبہ یہ آج بھی اسلامی روایات کوزندہ رکھنے کابہت بڑا ذریعہ ہیں مگرافسوس کہ اسلام کے نام پرقائم ہونے والے ملک اسلامی جمہوریہ پاکستان میں موجود یہ اسلامی درس گاہیں اپنے اور اس ملک کے وجود میں آنے کامقصد ہی بھول گئی ہیں ہمارے علماء مدارس میں بجائے نسلِ نو کواسلام کا علم سیکھانے کے اپنے مفاد کی خاطراستعمال کررہے ہیں ان میں بجائے بھائی چارہ سیکھانے کے ایک فرقے کودوسرے فرقے سے نفرت سیکھائی جارہی ہے سنی ہے تو اس کو رٹوایا جاتاہے کی اس کے عقیدے کے علاوہ باقی سب عقیدے باطل ہیں اور اگر وہابی ہے تو صرف اس کاعقیدہ ٹھیک ہے دوسرے تمام عقائد والے دین اسلام سے خارج ہیں،ہرفرقے والے کویہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے فرقے کے علاوہ باقی سب فرقوں کو کافر قرار دے اور خود کوجنت کاسہی حقدارمانے(جی صرف مانے ثابت کرنے کی ضرورت نہیں)۔آج یہاں کوئی سنی ہے کوئی وہابی کوئی رافضی کوئی چکڑالوی اور کوئی نجدی مگرافسوس کی بات ہے کہ مسلمان کوئی بھی نہیں۔میں خودایک مدرسے کی تعلیم یافتہ ہوں مگراللہ پاک کاشکرہے کہ اس نے میرے دل میں انسان بننے کی خواہش پیدا کی اسی تناظر میں میں نے جب اس جائزہ لیا تو مجھ پہ یہ رازکھولا،پرہربچے پرقدرت مہربان نہیں ہوتی۔مدارس میں پڑھنے والے بچوں سے ہمیشہ یہی توقع اور امید کی جاتی ہے کہ آگے چل کریہ مولوی ہی بنے گئے کیونکہ دین کا بھار ان کے کندھوں پہ ہی آنے والا ہے دنیاوی تعلیم ان کے لیے ذیادہ ترممنوع اور فتنے کاسبب سمجھی جاتی ہے اور اگرکوئی میری طرح دین اور دنیا دونوں کوسمجھنے کی خواہش کرلے تواسے مدارس سسٹم سے باغی کاخطاب عطاکردیاجاتاہے اور دنیوی تعلیم کے ٹھیکداروں سے مولوی کا،پھروہ اس کہاوت کے مصداق ہوجاتاہے”دھوبی کاکَتا ناگھرکا ناگھاٹ کا“یعنی ناپھروہ دین کا رہتاہے نادنیا کا،ہمارا دوہرا معیار نظامِ تعلیم بھی کسی حدتک اس کا ذمہ دار ہے مگر اصل چیزہمارے استاتذہ کے دوہرے رویے ہیں یہاں عام بندہ تو ایک طرف مدارس میں تعلیم دینے والے استاتذہ کے اپنے قول وفعل میں زمین آسمان کا تضادپایاجاتاہے یہ استاتذہ بچوں کوبتاتے ہیں کہ جھوٹ بولنا،چغلی کرنا،دھوکادینا،کسی کاحق کھانااور ایسی بہت سی باتیں شرعاََ گناہ ہیں مگر یہ قابل عزت لوگ خود یہ سب کررہے ہوتے ہیں وہ یہ بھول جاتے ہیں کہ بچے قول سے زیادہ فعل سے سیکھتے ہیں یہ مولوی حضرات ہروہ کام کرتے (جونیک ہیں ان سے معذرت کے ساتھ)جس کی ہمارے دین میں ممانیت ہے۔سکولوں،کالجوں اور یونیورسٹیوں کی تو بات ہی کیاکرنا اصل دکھ تومدارس اور مولویوں پہ آتاہے کیونکہ ان پر دین کالیبل لگاہوتاہے ان کی زرا سی غلطی ان کو نہیں دین اسلام کوبدنام کرنے کاسبب بنتی ہے۔اب سوال یہ ہے کہ کیاہمارے مدارس وہ تعلیم دے رہے ہیں جومسجدنبوی کے مدرسے کاخاصاتھی؟کیا ہمارے مدارس اس معیارپرپورااتررہے ہیں جو دین اسلام نے مقررکیاہے اگر آپ کاجواب نا میں ہے تو یہ ہمارے لیے لمحہ فکریہ ہے۔کیونکہ کسی نے کیاخوب کہا ہے۔
ع : کتابیں توصرف الفاظ پڑھاتی ہیں آدمی ہی آدمی بناتے ہیں
خدارا بچوں کولوموی نہیں انسان بنانے پرتوجہ دیں۔صرف مبلغ پیدا ناکریں سوچیں ہم نے آج تک مدارس سے کتنے سپہ سالار،کتنے بہترین تاجر اور کتنے بہترین انسان پیداکیے ہیں؟کتنے ایسے طالبعلم تیارکیے ہیں جن کے قول وفعل ایک جیسے ہیں۔سوچیئے گاضرور۔اللہ پاک ہم سب کاحامی وناصر۔