کراچی(غلام مصطفے عزیز )وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کا انضمام متعارف کرانے کے خواہاں ہیں جس کے تحت جی ٹی ایس تک منتقلی، جمع کرنا، علیحدہ کرنا، ٹریٹمنٹ اور پھر اسے ایک باہمی نظام کے تحت لینڈ فل سائٹ تک ڈمپ کرنا شامل ہے۔ پیر کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق انہوں نے یہ بات ترکش کمپنی او زیڈ پاک جے وی کے ساتھ ایک مشترکہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ کمپنی کی قیادت اس کے چیئرمین عبدالقادر تران کررہے تھے جبکہ وفد کے دیگر اراکین میں عمر اگریمان، نظام التین، کریم ایسن، فیک کیو کیو کایازی سی، سید افضل شاہ اور احسان جاوید شامل تھے۔ وزیراعلی سندھ کی معاونت صوبائی وزیرمحنت سعید غنی، صوبائی وزیر سید ناصر شاہ، صوبائی وزیر انرجی امتیاز شیخ، صوبائی مشیر مرتضی وہاب، وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو، سیکریٹری خزانہ حسن نقوی، اسپیشل سیکریٹری بلدیات اسحاق مہر، ایم ڈی سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اتھارٹی آصف اکرام اور ایم ڈی پی پی پی یونٹ خالد شیخ نے کی۔ صوبائی وزیر بلدیات سید ناصر شاہ نے کہا کہ ترکش کمپنی لاہور میں صفائی کے کام کے لیے کام کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی سندھ حکومت کے ساتھ شہر میں صفائی کے کام کے حوالے سے کام کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ان کے پاس سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے انضمام کو ڈیولپ کرنے کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ چاہتا ہوں کہ کمپنی صفائی کے کام اورگھروں سے کچرا جمع کرنے کے لیے ذمہ دار ہو اور بعد میں اسے جب کچرے کو علیحدہ کردیا جائے مثلاً میونسپل ویسٹ، ہاسپیٹل اور انڈسٹریل ویسٹ تو اسے جی ٹی ایس منتقل کیا جائے اور اس کے بعد اس کچرے کو بجلی یا گیس کی پیدا وار اور کھاد کی پیداوار کے لیے استعمال میں لایا جائے جبکہ باقی ماندہ کچرے کو ماحول کو مدِ نظر رکھتے ہوئے لینڈ فل سائٹ میں جلا دیا جائے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ ان کی حکومت 6 بہت زیادہ جدید گاربیج ٹرانسفر اسٹیشن کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ (پی پی پی) کی بنیاد پر مختص کرنے کے لیے تیار ہے اگر کوئی کمپنی دلچسپی رکھتی ہو نہیں تو صوبائی حکومت اپنے ذرائع سے اسے ڈیولپ کرے گی۔ کمپنی نے وزیراعلی سندھ کو بتایا کہ وہ لاہور میں بہت اچھا کام کررہے ہیں اور انہوں نے کہا کہ وہ جب اس شہر میں اپنا کام شروع کریں گے تو یہ خوبصورت شہر کراچی ایک مختلف رخ پیش کرے گا۔ اس پر وزیراعلی سندھ نے کہا کہ وہ کچرا اٹھانے کے لیے 2 اضلاع مختص کرنے کے لیے تیار ہیں مگر اس مقصد کے لیے وہ بڈنگ کے عمل میں شرکت کے لیے تیار ہوں گے یا وہ اپنے ان سولیڈیٹڈ پروپوزل دیں گے۔ ترکش کمپنی نے کہا کہ وہ سندھ حکومت کے ساتھ پی پی پی موڈ پر کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔ وزیراعلی سندھ نے اپنے پی پی پی یونٹ کے ایم ڈی خالد شیخ سے کہا کہ وہ ترکش کمپنی کے ساتھ اس حوالے سے اجلاس منعقد کریں۔ پی پی پی یونٹ کے چیف نے ترکش کمپنی کے وفد کو پی پی پی موڈ کے تحت پارٹنر شپ اور حکومتی سپورٹ کے حوالے سے بریفنگ دی۔ انہوں نے پی پی پی موڈ کے تحت شروع کرنے کے لیے تیار منصوبوں بشمول کراچی، حیدرآباد، میر پورخاص اور لاڑکانہ ڈویژن میں صفائی کے کاموں کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔ کمپنی نے کہا کہ وہ پی پی پی یونٹس کے پیپرز کا مطالعہ کریں گے اور صوبائی حکومت کی جانب سے پیش کردہ ترغیبات اور رعایتی معاہدوں کا جائزہ لیں گے اور 30 دنوں کے اندر دوبارہ آئیں گے۔ وزیراعلی سندھ کی ہدایات پر صوبائی وزیر بلدیات ناصر شاہ، ایم ڈی ایس ایس ڈبلیو ایم اے آصف اکرام بھی دورہ کرنے والی ترکش ٹیم کے ساتھ ایک اور اجلاس منعقد کریں گے۔ انہوں نے وزیراعلی سندھ کی جانب سے تجویز کردہ انٹیگریٹڈ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے کراچی میں مل کرکام کرنے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی تجاویز کا اپنے بورڈز کے ساتھ جائزہ لے گی اور اپنی تجاویز کے ساتھ دوبارہ آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ شہر کے دو یا تین اضلاع میں صفائی کے کام میں حصہ لیں گے۔