• Wed. Jul 2nd, 2025

News Time HD TV

Ansar Akram

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس، چیئرمین ایف بی آر کو بچوں کے دودھ پر بات کرنے سے روک دیا گیا

Jan 7, 2022

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانے کے اجلاس میں ضمنی فنانس بل 2021 پر غور کیا گیا، دوران اجلاس چیئرمین ایف بی آر کو بچوں کےدودھ پر گفتگو کرنے سے روک دیا گیا
سینیٹر طلحہ محمود کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا ، چیئرمین ایف بی آر نے کمیٹی کو بتایا کہ خشک دودھ کتنے فیصد بچے استعمال کرتے ہیں اس سے متعلق ڈیٹا نہیں ملا لیکن بچوں کا دودھ عام افراد استعمال نہیں کرتے ۔ سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ کل کمیٹی نے اس کو مسترد کر دیا تھا لہذا اس معاملے کو دوبارہ نہ اٹھایا جائے ۔
اجلاس میں سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ ماچس کے شعبے کو مکمل دستاویزی کریں ، فکسڈ ٹیکس 90 سےبڑھاکر 110 روپے کردیں ۔ اجلاس میں تجویز دی گئی کہ ائیر لائنز کے ذریعے ذاتی بیگ کے سامان کی مالیت 20 ہزار روپے سے زائد ہونے پر اشیاء کو قابل ٹیکس بنایا جائے ، چیئرمین کمیٹی سینیٹر طلحہ نے کہا کہ لندن میں ایک سستا سوٹ بھی 150 ڈالر کا بن جاتا ہے ۔ فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ ائیر لائن سے 30 تا 40 کلو سامان لانے کی اجازت ہے ، اس قانون سے مسافروں کو ہراساں کیا جائے گا لہذا مسترد کر دیا جائے ۔ کمیٹی نے اس تجویز کو مسترد کر دیا۔
سلیم مانڈوی والا نے پوچھا کہ ٹیکس ترامیم سے فری ٹریڈ معاہدوں پر کیا اثر پڑے گا؟، چیئرمین ایف بی آر نے جواب دیا کہ اس چیز پر غور کیا گیا ہے ،کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ ٹیکس فری سلائی مشین کی درآمد کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے ۔ فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ اس کو روکنا ایف بی آر کا کام ہے ۔

چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ آئی ایم ایف کہتا ہے کہ تیزی سے ری فنڈ دیں ، غریبوں کو براہ راست سبسڈی دیں ، سیلز ٹیکس میں فرق کو پانچ ماہ میں ختم کر دیا جائے گا۔ اجلاس میں ماچس پر سیلز ٹیکس میں اضافے کی تجویز مسترد کر دی گئی جبکہ درآمدی گوشت پر سیلز ٹیکس کی منظوری دے دی گئی۔