• Tue. Jul 1st, 2025

News Time HD TV

Ansar Akram

’’آپ کو اگر تمام کمپنیوں کا ڈائریکٹر بنا دیا جائے تو کیا آپ ۔۔‘‘ احتساب عدالت کے جج کا شہبازشریف سے استفسار، عدالت میں قہقہے لگ گئے

Feb 11, 2022

لاہور(نمائندہ خصوصی)احتساب عدالت میں منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت کے دوران شہبازشریف نے کہا کہ ان کا بس چلے تو مجھے پاکستان کی تمام کمپنیوں کا ڈائریکٹر بنا دیں، جج نے ریمارکس دیئے کہ تو کیا آپ قبول کر لیں گے ؟ فاضل جج کے ریمارکس پر کمرہ عدالت قہقہوں سے گونجا اٹھا۔
لاہور کی احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت ہوئی جس دوران نیب گواہ ایڈیشنل رجسٹرار ایس ای سی پی کے بیان پر جرح کی گئی ، وکیل امجد پرویز نے کہا کہ کیا شہباشریف کبھی رمضان شوگر ملز کے ڈائریکٹر رہے ؟ گواہ نے کہا کہ شہبازشریف رمضان شوگر مل کے ڈائریکٹر نہیں رہے ، شہبازشریف نے کہا کہ ان کا بس چلے تو مجھے پاکستان کی تمام کمپنیوں کا ڈائریکٹر بنا دیں، جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ تو کیا آپ قبول کر لیں گے ؟ جج کے ریمارکس پر عدالت میں دوبارہ قہقہہ لگ گیا ۔وکیل نے کہا کہ شہبازشریف کو مالی فوائد کا کوئی ریکارڈ نیب کو فراہم کیا ،؟عدالت میں نیب گواہ کے بیان پر جرح مکمل کر لی گئی۔
دوران سماعت شہبازشریف کا کہناتھا کہ مجھ پر الزام تھا کہ میں نے کرپشن کی، تمام کاغذات پاکستانی حکام نے برطانیہ بھیجے،2004 میں پاکستان آنے کی کوشش کی لیکن واپس بھیج دیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ کرپشن سے پیسہ بنایا ہوتا تو پاکستان واپس نہ آتا، لندن میں رہنا تھا اس لیے اثاثے بنائے، میں نے 1000 ارب روپے کئی منصوبوں میں بچائے، میں قبر میں بھی چلا جاؤں تب بھی حقائق نہیں بدلیں گے۔
ایس ای سی پی کے ایڈیشنل رجسٹرار غلام مصطفیٰ کے بیان پر شہبازشریف کے وکیل کی جانب سے جرح کی گئی۔