اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) نجی ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی علماءکرام سے ملاقات مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کے حوالے سے نہیںبلکہ مدرسہ اصلاحات پر مشاورت کیلئے تھی۔ علماءکرام کی درخواست پر وزیر اعظم نے مولانا فضل الرحمان کے بارے میں اپنا لہجہ درست کرنے سے انکار کردیا اور کہا کہ مولانا نے اسلام کو نقصان پہنچایا ہے ۔
جمعہ کے روز وزیر اعظم عمران خان سے مفتی منیب الرحمن، حافظ طاہر اشرفی، قبلہ ایاز اور مولانا حامد الحق سمیت دیگر نے ملاقات کی۔ ملاقات میں شریک حافظ طاہر اشرفی نے اپنی ایک فیس بک پوسٹ میں کہا کہ علماءکرام نے وزیر اعظم سے ملاقات میں درخواست کی کہ مولانا فضل الرحمان آپ کے بارے میں جو مرضی کہیں ، آپ کو یہودی ایجنٹ بھی کہیں تو جواب میں آپ ان کا نام نہ بگاڑیں۔
جیو نیوز کے مطابق مولانا فضل الرحمان کے حوالے سے علماءکرام کی درخواست وزیر اعظم نے مسترد کردی اور کہا کہ ’ مولانا فضل الرحمان نے اسلام کو نقصان پہنچایا ہے، میں نے انہیں بیروزگار نہیں کیا،ووٹ نہ دینے پر وہ مجھے نہیں لوگوں کو الزام دیں، میں کسی سے نہیں ڈرتا، علماءکو دھرنے کے خلاف حمایت کے حصول کے لئے نہیں بلکہ مدرسہ اصلاحات پر مشاورت کے لئے بلایا ہے۔‘
ملاقات میں شریک مولانا حامد الحق کے مطابق جب علماءکرام نے وزیر اعظم سے مولانا فضل الرحمان کے بارے میں لہجہ نرم کرنے کی بات کی تو انہوں نے آگے سے 15 سے 20 منٹ طویل لیکچر دے دیا۔
ماحول کشیدہ ہونے لگا تو وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے گفتگو کا رخ موڑنے کی کوشش کی۔ انہوں نے شرکا سے خوشگوار گفتگو کی استدعا کی۔