اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)سپریم کورٹ آف پاکستان نے جج ویڈیو سکینڈل کیخلاف نوازشریف کی نظرثانی درخواست نمٹا دی،چیف جسٹس آصف سعیدکھوسہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے آرڈر میں لکھ دیا تھا کہ کسی قسم کی دخل اندازی نہیں کرتے ،ہمارے پاس معاملہ آیا جو ہم نے سن لیا،قانون جانے اور اس کا کام جانے،قانون اپنا راستہ خود بنا لیتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں جج ویڈیو سکینڈل کیخلاف نوازشریف کی نظرثانی درخواست پر سماعت ہوئی،چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں بنچ نے درخواست کی سماعت کی،نوازشریف کی جانب سے خواجہ حارث عدالت میں پیش ہوئے،وکیل اکرام چودھری نے کہا کہ درخواستوں پر 16 جولائی کو سماعت شروع ہوئی،چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ ہم نے آرڈر میں لکھ دیا تھا کہ کسی قسم کی دخل اندازی نہیں کرتے ، ہمارے پاس معاملہ آیا جو ہم نے سن لیا،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ قانون جانے اور اس کا کام جانے،قانون اپنا راستہ خود بنا لیتا ہے،سب نے کہا از خوڈ نوٹس لیں،ہم نے کہا کہ درخواست آئے گی تو سن لیں گے۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ دخل اندازی نہیں کررہے کیونکہ کیس چل رہا ہے اور تفتیش بھی جاری ہے، ہم نے کسی کو کچھ نہیں کہا،ہائیکورٹ فیصلہ کرنے میں آزاد ہے ،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ خواجہ صاحب آپ نے استدعا کی ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہائیکورٹ پراثر انداز ہو رہا ہے،سب بغیر پڑھے فیصلے پر تبصرے شروع کر دیتے ہیں،سب نے کہہ دیا کہ سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کے ہاتھ باندھ دیئے ہیں،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ہائیکورٹ فیصلہ کرنے میں آزاد ہے یہ پہلے بھی لکھا تھا اب بھی لکھ دیتے ہیں،ہم نے فیصلے میں بھی کہا تھا کہ اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کررہے۔
چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ ہم اس وقت بھی سمجھتے تھے کہ کیس اہم ہے،اس وقت ہم نے کسی کو نوٹس نہیں کیا تو آپ کو کیسے نوٹس کرتے ؟ہم نے اپنے فیصلے کے پیرا 9اور11میں واضح طور پر لکھ دیا ہے،کہتے ہیں تو پھر واضح طور پرلکھ دیتے ہیں۔نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نہیں کہا کہ میں جو کہنا چاہتا تھا آپ نے کہہ دیا لیکن کچھ دیر مجھے سن لیں،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ہمیں بہت خوشی محسوس ہوتی ہے جب آپ کے دلائل سنتے ہیں ،سپریم کورٹ نے فیصلے میں آبزرویشن کے حوالے سے استدعا منظور کرلی ۔
چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ ہم کسی نے ناانصافی نہیں کریں گے،یہ تاثر غلط ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے نے ہائیکورٹ کا شکنجہ سخت کر دیا،تفصیلی فیصلے میں لکھ دیں گے کہ ہائیکورٹ عدالتی آبزرویشن سے متاثر ہوئے بغیر فیصلہ کرے،سپریم کورٹ نے درخواست گزار اشتیاق مرزا، سہیل اختر اور طارق اسد کی درخواستیں خارج کرتے ہوئے نوازشریف کی نظر ثانی درخواست نمٹا دی۔
قانون جانے اور اس کا کام ،سپریم کورٹ نے جج ویڈیو سکینڈل کیخلاف نوازشریف کی نظرثانی درخواست نمٹا دی
