اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)سپریم کورٹ نے جامشورو سرکاری اراضی ڈی ایچ اے کودینے والے جعلسازوں کی درخواست ضمانت خارج کردی،عدالت نے نیب کو 6 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہاہے کہ ملزمان حنیف لالانی اورغلام نبی ٹرائل مکمل ہونے تک جیل میں رہیں گے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میںجامشورو سرکاری اراضی ڈی ایچ اے کو دینے والے جعلسازوں کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی،عدالت نے نیب پراسیکیوٹر پر بغیر تیاری پیش ہونے پر برہمی کااظہار کیا، جسٹس مشیر عالم نے کہاکہ نیب پراسیکیوٹرز کیس فائل پڑھ کر آیا کریں تاکہ معاونت کر سکیں۔
عدالت نے کہاکہ ہر سوال کا جواب نیب پراسیکیوٹرزکوفائلوں سے ڈھونڈناپڑتا ہے ،نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ کوشش کریں گے آئندہ عدالت کو شکایت نہ ہوا۔جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ کتنے ایکڑ سرکاری اراضی نجی ملکیت ظاہر کرکے دی گئی؟ ،جسٹس مشیر عالم نے استفسار کیا کہ اراضی کی مد میں ملزمان کو کتنی رقم ادا گئی کی؟،نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ڈی ایچ اے کو 731 ایکڑاراضی فروخت کی گئی ،وکیل ملزم نے کہا کہ میرے موکل نے ڈی ایچ اے کو زمین فروخت نہیں کی ۔
سپریم کورٹ نے جامشورو سرکاری اراضی ڈی ایچ اے کودینے والے جعلسازوں کی درخواست ضمانت خارج کردی،عدالت نے نیب کو 6 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہاہے کہ ملزمان حنیف لالانی اورغلام نبی ٹرائل مکمل ہونے تک جیل میں رہیں گے۔