لاہور (نمائندہ خصوصی) پاکستان کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز سابق کپتان و چیف سلیکٹر انضمام الحق نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کی تعریفوں کے پل باندھ دئیے ہیں جن کا کہنا ہے کہ سابق کپتان کرکٹرز کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کا ہنر جانتے تھے اور مشکل وقت میں بھی حوصلہ افزائی کرتے تھے۔
تفصیلات کے مطابق ایک انٹرویو میں انضمام الحق نے کہاکہ عمران خان زیادہ حربے آزمانے اور تکنیکی باریکیوں میں پڑنے والے کپتان نہیں رہے البتہ وہ یہ جانتے تھے کہ کرکٹرز کی صلاحیتوں سے کام کیسے لینا ہے،عمران نوجوانوں کی بھرپور حوصلہ افزائی کرتے اور جس کی صلاحیتوں پر یقین ہوتا مشکل وقت میں بھی اس کی سپورٹ جاری رکھتے، اگر کوئی کھلاڑی کسی ایک سیریز میں ناکام ہوجاتا، وہ تب بھی حوصلہ افزائی کرتے اور اسے پورا موقع دیتے، اسی سوچ اور روئیے نے انہیں عظیم کپتان بنایا اور کھلاڑی ان کی دل سے عزت بھی کرتے۔
کورونا وائرس کی وبا اور وزیر اعظم عمران خان کی چندہ مہم ،معروف اینکر پرسن پارس جہانزیب نے پہلے روزے کی سحری سے قبل مسلمانوں کو جھنجھوڑ دیا
انضمام الحق نے کہا کہ میں ورلڈکپ 1992ءکے آغاز میں اچھی کارکردگی نہیں دکھا پایا مگر عمران خان کی حوصلہ افزائی میں کوئی کمی نہیں آئی، اس کے بعد نیوزی لینڈ کیخلاف میچ میں 37گیندوں پر 60 رنز کی اننگز کھیل کر پاکستان کو میچ میں واپس لانے میں کامیاب ہو گیا جبکہ فائنل میں انگلش باﺅلرز کے مقابل 35گیندوں پر 42رنز بنانے میں کامیاب ہوا۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ایک دور میں پاکستان کی بھارت کیخلاف مسلسل فتوحات سامنے آئیں، اس کی یہ وجہ تھی کہ گرین شرٹس ٹیم جبکہ حریف بیٹسمین اپنے لئے کھیلتے تھے،مثال کے طور پر ہماری ٹیم میں بیشتر 30 یا 40رنز کا حصہ ڈال کر بھی فتح کا راستہ ہموار کر جاتے، دوسری جانب بھارت کی جانب سے کوئی سنچری بھی بناتا تو کسی کام نہ آتی، اس دورکی دونوں ٹیموں میں یہی فرق تھا۔