• Sun. Jun 29th, 2025

News Time HD TV

Ansar Akram

آن لائن سیشن کے دوران وسیم اکرم کے قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کو زبردست مشورے، کیا کچھ کہا؟ آپ بھی جانئے

Apr 30, 2020

لاہور (نمائندہ خصوصی) پاکستان کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز سابق کپتان وسیم اکرم نے لاک ڈاﺅن کے باعث گھروں میں محصور فاسٹ باﺅلر کا حوصلہ بڑھایا جنہیں آن لائن سیشن کے دوران ڈسپلن اور خوداعتماد کیساتھ بے خوف ہو کر میدان میں اترنے کا مشورہ دیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے لاک ڈاﺅن کی وجہ سے گھروں تک محدود قومی اور ابھرتے ہوئے کرکٹرز کی رہنمائی کیلئے آن لائن سیشنز کا سلسلہ شروع کیا ہے، دوسرے روز عظیم فاسٹ باﺅلر وسیم اکرم نے قومی ٹیم کے نوجوان فاسٹ باﺅلرز کو کیریئر میں کامیابی کے گر سکھائے۔ انہوں نے کہا کہ فاسٹ باﺅلر کیلئے ڈسپلن اور خود اعتمادی کے ساتھ بے خوف ہونا ضروری ہے، کیریئر کے مشکل وقت میں بھی خدشات کو پس پشت ڈال کر آگے بڑھنے سے ہی کامیابی ملتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں کبھی کسی خاص کارکردگی پر مطمئن نہیں ہوتا تھا، ایک اچھا کھلاڑی ہر نئے دن کیلئے نئی حکمت عملی تیار کرتا ہے۔

وسیم اکرم نے کہاکہ ٹیسٹ میچز ہی اصل کرکٹ ہے، عظیم کھلاڑی بننے کیلئے طویل فارمیٹ میں کامیابی حاصل کرنا ضروری ہے۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ میں کیریئر کے دوران اپنے اہداف ترتیب دیا کرتا تھا اور میرا سب سے بڑا مقصد یہی تھا کہ کرکٹ چھوڑنے کے بعد یاد رکھا جائے، مبصرین آل ٹائم ٹیسٹ الیون میں شامل کریں۔

شاہین شاہ آفریدی کو ٹو ڈبلیوز کی کہانی سناتے ہوئے وسیم اکرم نے کہا کہ فاسٹ باﺅلرز میں مسابقت ضروری ہے، میں وقار یونس کے رن اپ سے بہت متاثر تھا،ان کی سپیڈ سے دنیائے کرکٹ کے بڑے بڑے بیٹسمین ڈرتے تھے، کئی بار دونوں نے ایک دوسرے کی قابلیت پر اعتماد کرکے میچ کا پانسہ پلٹا۔وہاب ریاض کے سوال پر وسیم اکرم نے کہاکہ میں مشکل وقت میں خود کو چیلنج کرتا تھا، فاسٹ باﺅلرز کو میچ کی صورتحال کے مطابق حکمت عملی تبدیل کرنا چاہیے، اچھا فاسٹ باﺅلر اپنی صلاحیتوں پر اعتبار کرتے ہوئے اپنی فیلڈنگ خود سیٹ کرنے کا ہنر جانتا ہے۔
فہیم اشرف کے سوال پر جواب دیتے ہوئے وسیم اکرم نے کہاکہ انگلینڈ کی وکٹیں نرم ہوتی ہیں،میں اور وقار یونس وہاں گیند آگے کرتے تھے، وہاں سوئنگ اور ویری ایشنز پر توجہ دینا چاہئے جبکہ کریز کا بھرپور استعمال کرکے بھی وکٹیں حاصل کی جا سکتی ہیں۔اس موقع پر وقار یونس نے وسیم اکرم کے ساتھ گزارے یادگار لمحات کا ذکر بھی کیا۔