لاہور (نمائندہ خصوصی) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سلیم ملک نے کہا ہے کہ جس وقت مجھے کپتان بنایا گیا اس وقت ٹیم میں سیاست تھی، وسیم اکرم اور وقار یونس کے گروپ بنے ہوئے تھے اور یہ دونوں کپتان بننا چاہتے تھے۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق کپتان کا کہنا تھا کہ میں 2008ءمیں تاحیات پابندی کے خلاف کیس جیت چکا ہوں، جسٹس قیوم کمیشن کی رپورٹ میں دیگر کرکٹرز بھی شامل ہیں اور جن کرکٹرز نے جرمانے دئیے، ان کو بورڈ میں عہدے دئیے جارہے ہیں تو میرے ساتھ سوتیلا سلوک کیوں کیا جار ہا ہے؟ میں 10 سال کورٹ میں کیس لڑنے کے بعد کلیئر ہوا ہوں، پی سی بی کے سوالات مجھے نہیں ملے، میں نے پی سی بی سے وہ سوالات مانگے ہیں جو انہوں نے مجھ سے کئے ہیں۔
سلیم ملک کا کہنا تھا کہ جس وقت مجھے کپتان بنایا گیا، اس وقت ٹیم میں سیاست تھی، وسیم اکرم اور وقار یونس کے گروپ بنے ہوئے تھے اور یہ دونوں کپتان بننا چاہتے تھے۔کپتان بننے کے بعد میں نے میچز جیتنا شروع کئے تو سب میرے خلاف اکھٹا ہو گئے۔ جس جس نے مجھ پر الزام لگائے، آج وہ سب کہتے ہیں کہ میرے ساتھ زیادتی ہوئی اور غلط کیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سلیم ملک نے فکسنگ کے حوالے سے سارے راز بتانے کی حامی بھرتے ہوئے 19 سال بعد قوم سے معافی مانگی تھی۔اس سے قبل انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ محمد عامر اور شرجیل خان کی طرح انہیں بھی کرکٹ میں واپسی کا موقع دیا جائے۔