سکھر(بیورو رپورٹ)ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز سندھ کے چئیرمین بشیر احمد چنہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے ہمیں دیوار کے ساتھ لگا دیا ہے اب ہمارے پاس سوائے سٹرکوں پر آنے کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا ہم یہ راستہ نہیں اپنانا چاہتے تھے۔ہم نے وزیر اعلیٰ سندھ وزیر تعلیم سندھ سے لیکر وزیراعظم تک کو پریس کانفرنس کے ذریعے خطوط کے ذریعے آگاہ کرنے کی بھرپور کوشش کی کہ جس طرح سے دیگر ادارے ایس آؤ پیز پر کھولنے کی اجازت دی ہے اسی طرح تعلیمی اداروں کو بھی اجازت دی جائے 500سے 1500لینے والے اسکول اپنی آخری سانسیں لے رہے ہیں۔اگر حکومت نے اس طرف فوری توجہ نا دی تو کیا آپ ان اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں کو سنبھال سکیں گے انکا مستقبل سنوار سکیں گے۔پرائیوٹ اسکولز اور انکے اساتذہ کا معاشی قتل مت کریں آپ پیپلز پارٹی کے منشور کے علمبردار ہیں روٹی کپڑا اور مکان ۔ یہ ہم سے مت چھینے ۔ہم مکمل پر طور کنگال ہوچکے ہیں اب ہمارے پاس دینے کو کچھ نہیں بچا جو کچھ تھا وہ ان تین ماہ میں کرایوں اور سیلریز کی مدد میں دے چکیں ہیں خدارا آپ جس طرح دوسرے اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں سعید غنی صاحب اسی طرح اب آپ ہمارے ساتھ کھڑے ہوں ۔ہمیں بنا سود کے بینک سے لون یا حکومتی سر پرستی کی ضرورت ہے ہم چھوٹے اسکولوں کی بات کررہے ہیں ناکہ جن کو آپ مافیہ کہتے ہیں ہم انکی بات ہرگز نہیں کررہے چھوٹے اسکولوں کو تباہ ہونے اور معاشی قتل ہونے بچائیں۔