کراچی(غلام مصطفے عزیز) کربلا میں حضرت امام حسین اور ان کے لشکر کی شہادت کی مناسبت سے منگل کو یوم عاشورہ مذہمی جوش و جذبہ اور عقیدت اور احترام سے منایا گیا۔ یوم عاشور کا مرکزی جلوس10 محرم الحرام بروز منگل نشتر پارک سے بر آمد ہوا۔ اسکائوٹس کی قیادت میں برآمد ہونے والے جلوس میں شبیہ علم و ذوالجناح برآمد ہوئے۔ مرکزی جلوس سے قبل نشتر پارک میں مجلس عزا منعقد ہوئی جس سے خطاب کرتے ہوئے ذاکرین نے واقعہ کربلا کے شہداء کی لازوال قربانی اور فلسفہ شہادت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مستقل قیام امن کے لئے ضروری ہے کہ مذہبی رواداری کو قائم رکھا جائے۔ بعد ازاں مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوا اور جب جلوس تبت سینٹر پہنچا تو امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے باجماعت نمازِ ظہرین کا اہتمام کیا گیا۔ نمازِ ظہرین حجتہ السلام والمسلمین مولانا حافظ حیدر نقوی کی اقتداء میں ادا کی گئی۔ بعد از نمازِ ظہرین برادر محمد رضا نے عزادارانِ امام حسین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کربلا کے میدان میں گونجنے والی صدائے نصرت ہر دورکے یزیدیوں کے لئے للکار کی مانند ہے۔ نماز کی ادائیگی کے بعد جلوس اپنے مقررہ راستوں پر گامزن ہوگیا۔ اس دوران عزاداروں کی رہنمائی کے لئے اسکائوٹس کے رضاکاروں نے فرائض انجام دیئے۔ جلوس میں عزاداروں کی کثیر تعداد شریک تھی جن میں مرد، خواتین و بزرگ اور بچے بھی شامل تھے۔ شرکاء کے لئے مختلف سماجی تنظیموں کی جانب سے رہنمائی کیمپ اور سبیلیں لگائی گئی تھیں۔ ایم اے جناح روڈ پر تعمیراتی کام کی وجہ سے جلوس کے روٹ میں تبدیلی کی گئی، جلوس مزار قائد کے عقب سے ہوتا ہوا صدر ایمپریس مارکیٹ، ریگل چوک، تبت سینٹر، جامعہ کلاتھ سے نیپئر روڈ، لائٹ ہائوس، ڈینسو ہال اور بولٹن مارکیٹ سے ہوتا ہوا امام بارگاہ حسینہ ایرانیاں کھارادر پر اختتام پذیر ہوا جہاں علامہ ذاکر ریاض نے شام غریباں سے خطاب کیا۔ قبل ازیں گورنر سندھ عمران اسماعیل، وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ، وفاقی وزراء علی زیدی، خالد مقبول صدیقی، صوبائی وزیر سندھ سعید غنی، رکن قومی اسمبلی آفتاب صدیقی، اراکین صوبائی اسمبلی جمال صدیقی، خرم شیر زمان، محمد علی عزیز جی جی، ایم کیو ایم (پاکستان) کے سینیئر ڈپٹی کنوینئر عامر خان، پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ مصطفٰی کمال، کمشنر کراچی، ایڈیشنل آئی جی کراچی سمیت دیگر اہم شخصیات نے بھی جلوس میں شرکت کی۔ گورنر سندھ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہاں آنے کا مقصد سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لینا ہے، امام عالی مقام حضرت امام حسین کی قربانی ہمیں ان کے متعین کردہ رہنما اصولوں پر عمل پیرا ہونے کا درس دیتی ہے، یوم عاشور ہمیں ظلم کے خلاف ڈٹ جانے اور اس کے لئے قربانی کا سبق دیتا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ آج کے دن کے لحاظ سے سندھ بھر میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں، کوشش کی گئی ہے کہ جلوس کے شرکاء کو تمام سہولیات مہیا کی جائیں، منتظمین اور انتظامیہ نے جلوس کو تمام سہولیات کی فراہمی کے لئے بہت محنت کی ہے۔ دریں اثناء جلوس کی سیکورٹی کے لئے انتظامیہ کی جانب سے سخت انتظامات کئے گئے تھے، جلوس کی گزرگاہوں اور ا طراف کے علاقوں میں موبائل فون سروس معطل رہی، جلوس کے راستے میں آنے والی تمام گلیوں کو کنٹینرز اور رکاوٹیں لگا کر بند کیا گیا اور ایم اے جناح روڈ کی تمام دکانوں کو سیل کردیا گیا۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں پولیس اور رینجرز (سندھ) نے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے ہوئے تھے جبکہ شہریوں کی سہولت اور ٹریفک کی روانی کو بحال رکھنے کے لئے ٹریفک پولیس کے اہلکار بھی کثیر تعداد میں موجود تھے۔ پاکستان رینجرز (سندھ)کی بھاری نفری تعینات تھی۔ جلوس کی گزرگاہوں اور تمام روٹس پر سراغ رساں کتوں کے ذریعے جلوس کے روٹس کی سرچنگ اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کی جانب سے روٹس کی کلئیرنس بھی کی گئی۔ جلوس کی گزرگاہوں کی فضائی نگرانی بھی کی جاتی رہی اور جلوس کے راستوں میں آنے والی بلند عمارتوں پر رینجرز کے اسنائپرز بھی تعینات کئے گئے۔ جلوس کے راستوں پر رینجرز کی جانب سے میڈیکل کیمپ اور سبیلوں کا اہتمام بھی کیا گیا تھا۔