• Sun. Dec 22nd, 2024

News Time HD TV

Ansar Akram

شمالی سندھ میں یو ایس ایڈ کے تعاون سے تعمیر کیے گئے 68ہائی اسکولوں میں غیر رسمی تعلیم شروع کرکے 3.9 ملین اسکول سے باہر بچوں کو کلاس رومز میں واپس لایاجائےگا

Sep 16, 2019

کراچی(غلام مصطفے عزیز) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ شمالی سندھ میں یو ایس ایڈ کے تعاون سے تعمیر کیے گئے 68ہائی اسکولوں میں غیر رسمی تعلیم شروع کرکے 3.9 ملین اسکول سے باہر بچوں کو کلاس رومز میں واپس لایاجائےگا۔انہوں نے یہ بات آج امریکی وفد جس کی قیادت امریکی سفیر پائول ڈبلیو جونز کررہے تھے جبکہ وفد کے دیگر اراکین میں قونصل جنرل رابرٹ سلبرسٹن،پولیٹیکل /اکنامسٹ جمی مائولدین،پولیٹیکل چیف نیل فلپس،اکنامسٹ چیف چاڈ مائینر، پولیٹیکل اسسٹنٹ صالح شاہ اور دیگر شامل تھے۔وزیراعلیٰ سندھ کی معاونت سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو قاضی شاہد پرویز ، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو، سیکریٹری تعلیم احسن منگی،پروجیکٹ ڈائریکٹر یو ایس ایڈ ۔سندھ میونسپل سروسز ڈیلیوری پروگرام(ایم ایس ڈی پی) قاضی مصطفیٰ جمال قاضی نے کی ۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یو ایس ایڈ کے تعاون سے68ہائی اسکولز تعمیر کیے گئے ہیں جنہیں بہت جلد پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کےتحت فعال کردیاجائےگا۔ان اسکولوں میں ہم نے غیر رسمی تعلیمی پروگرام کے تحت جوکہ شام کی شفٹ میں شروع کیاجائے گا اسکول سے باہر بچوں کو ان اسکولوں میں داخل کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ غیر رسمی پروگرام کے تحت طلبا کو تین سالوں میں 5 سالہ کورس کلاس اول تا پنجم پڑھایاجائےگا۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں اسکول سے باہر بچوں کی تعداد 3.9 ملین ہے اور ان کی حکومت انہیں آسان تعلیمی پروگرام کی پیشکش کرکے انہیں واپس اسکول لانے کے لیے کوشاں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم صوبے کے وسطی حصوں اور کراچی شہر اور اس کے دیہی علاقوں میں بھی غیر رسمی ایجوکیشن کے تعلیمی پروگرام شروع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ غیر رسمی ایوننگ کلاسز کے پروگراموں میں مرحلہ وار توسیع کی جائے گی۔ امریکی سفیر نے وزیراعلیٰ سندھ کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے یو ایس ایڈ کی جانب سے تعاون کی یقین دہانی کرائی ۔ انہوں نے کہا کہ وہ یو ایس ایڈ کے تعلیمی ماہرین کے ذریعے خصوصی کورسز ڈیزائن بھی کرسکتے ہیں ۔ ایم ایس ڈی پی کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یو ایس ایڈ کے تعاون سے ایم ایس ڈی پی 3 اضلاع جیکب آباد ، قمبر ۔ شہدادکوٹ اور دادو اور 6 شہروں جیکب آباد ، قمبر۔شہداد کوٹ،خیرپور ناتھن شاہ، مہڑ اور جوئی میں جاری ہے ۔ اس پروگرام کو شروع کرنے کے لیے سندھ حکومت نے 926 ملین روپے مختص کیے ہیں جبکہ یو ایس ایڈ نے 66 ملین ڈالرز کی فنڈنگ کی ہے ۔اجلاس کو بتایا گیا کہ1.99 ملین روپے کی لاگت سے پانی کی فراہمی کی اسکیم کا کام 98 فیصد مکمل ہوچکاہے اور جیکب آباد شہر کے زون /محلوں میں پانی ٹیسٹ کرنا شروع کردیاگیا ہے۔15075 گھریلو کنکشن میں سے 8859 گذشتہ ہفتے کے آخر تک نصب کیے گئے ہیں جبکہ باقی ماندہ کنکشن بھی نصب کیے جارہے ہیں۔ اجلاس کو بتایاگیاکہ 192 ملین روپے کے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پروگرام کے تحت 70 فیصد سے زاہد گاڑیاں ، مشینری اور آلات جیکب آباد میونسپل کمیٹی کےحوالے کردیئے گئے ہیں جبکہ باقی ماندہ کام بھی اس ماہ کے آخر تک ہوجائےگا۔ اجلاس کو یہ بھی بتایاگیا کہ 2.88 بلین روپے کا ویسٹ واٹر پروجیکٹ بھی شروع کیاجارہاہے جس کے لیے ٹینڈر کھولے گئے اور پروکیورمنٹ کمیٹی کے لیے اسسمنٹ کے لیے کنسلٹنٹ کی تعیناتی کا انتظار ہے ۔ اجلاس میں رینیو ایبل انرجی اور سینیٹیشن سیکٹر میں مل کر کام کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔