اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)وزیر اعظم عمران خان نے قرعہ اندازی کے ذریعے نیا پاکستان ہائوسنگ سکیم کے تحت گھروں کی الاٹمنٹ کا افتتاح کردیا اور کہا کہ ہم کسی پراحسان نہیں کررہے، یہ محنت کشوں کا حق ہے، ان گھروں میں پہلے یہ لوگ کرایوں پر رہتے تھے مگر اب یہ مالک ہوں گے۔
اس سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میں سب سے پہلے زلفی بخاری اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے 25سال پرانے منصوبے کو حقیقت بنا دیا، پچھلے پچیس سالوں میں کسی حکومت نے نہیں سوچا کہ غریب لوگوں کے لئے گھربنائیں یا اس منصوبے کو ترجیح دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نیا پاکستان ایک سوچ کا نام ہے،نئے پاکستان کا مطلب کہ ہم نے کمزور طبقے کو اوپر لے کر آنا ہے،کو ئی بھی حکومت سب سے پہلے اپنے اقدامات سے ثابت کرتی ہے کہ نیا طرز حکومت لے آئی ہے۔ ہر انسا ن جانتا ہے کہ اپنا گھر ہونا سب سے بڑی نعمت سمجھی جاتی ہے۔ شہروں کے اندر زمین مہنگی ہونے کی وجہ سے نا ممکن ہے کہ تنحواہ دار طبقہ اپنا گھر بنا سکے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ منصوبے کے لئے نیا قانون لے کر آئے ہیں جس کے تحت بینک آسان شرائط پر قرضے فراہم کرے گا، دو سال کے بعد یہ قانون عدالت سے کلیئر ہوا ہے،ہم نے بینک کی جانب سے دئیے جانے والے قرض پر سود کو روک لیا ہے، لوگوں کو اگلے بیس سال تک پانچ فیصد سے زیادہ سود نہیں دیناپڑے گا۔ کوئی بھی امیر ملک عوام میں مفت گھر نہیں بانٹ سکتا مگر آسانیاں فراہم کرسکتا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ کورونا کی وجہ سے ساری دنیا کی معیشت کو دھکچا لگا لیکن پاکستا ن اگر محفوظ ہے تو اس کی وجہ کنسٹرکشن انڈسٹری ہے، پہلی دفعہ انڈسٹری کے لئے آسانیاں پیدا کی گئی ہیں،کنسٹرکشن انڈسٹری جب چلے گی تو نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ کنسٹرکشن انڈسٹری ایسا سیکٹر ہے جو اکیلا پاکستان کے قرضے بھی اتار سکتاہے اور دولت میں بھی اضافہ کرسکتا ہے۔جیسے جیسے حکومت کی آمدنی بڑھے گی اس منصوبے پر اور پیسہ لگائیں گے۔