لاہور (ویب ڈیسک) مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے وزیراعظم عمران خان کی انتخابی اصلاحات پر بات چیت کی پیش کش مسترد کردی۔یادرہے کہ اس سے قبل عمران خان نے کہا ہے کہ این اے 249 کے ضمنی انتخاب میں کم ٹرن آؤٹ کے باوجود تمام جماعتیں دھاندلی کے الزامات لگا رہی ہیں، سینیٹ الیکشن اور ڈسکہ ضمنی انتخاب میں بھی یہی ہوا تھا، الیکشن کی ساکھ برقرار رکھنے کا واحد حل الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور ٹیکنالوجی کا استعمال ہے، میں اپوزیشن کو دعوت دیتا ہوں کہ انتخابی اصلاحات پر ہمارے ساتھ بیٹھیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مریم نواز شریف نے وزیر اعظم عمران خان کے ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ڈسکہ الیکشن میں دھاندلی کا الزام آپکی جماعت پر لگا، دوبارہ الیکشن سے بھاگنے کی کوششوں کے باوجود عوام نے آپ کو دو مرتبہ دھول چٹائی۔مریم نواز نے کہا کہ این اے 249 میں بھی آپ کی جماعت آخری نمبر پر آئی، فکر کرنے کی ضرورت نہیں اور متعلقہ نظر آنے کی کوشش نہ کریں، عوام آپ کو بار بار مسترد کرچکے ہیں، اب آپ استعفی دے دیں، زیادہ ہوشیار بننے کی کوشش کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو دباؤ میں مت لائیں اور فارن فنڈنگ کیس سے بھاگنے کی کوشش مت کریں۔
ادھر عمران خان نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ 1970 کے علاوہ، ہر الیکشن میں دھاندلی کا شور ہوا اور نتائج پر سوالات اٹھائے گئے، 2013 کے عام انتخابات میں 133 حلقوں پر انتخابی عذرداری کی شکایات سامنے آئیں، ہم نے چار حلقے کھولنے کا مطالبہ کیا، چاروں میں دھاندلی ثابت ہوئی۔وزیراعظم کا کہنا تھا ہمیں دھاندلی کے خلاف جوڈیشل کمیشن بنوانے میں ایک سال لگا، 126 دن کا دھرنا دینا پڑا، جوڈیشل کمیشن نے 2013 کے انتخابات میں 40 خامیوں کی نشاندہی کی لیکن بدقسمتی سے کوئی ٹھوس انتخابی اصلاحات نہیں کی گئیں۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا ڈونلڈ ٹرمپ نے 2020 کے امریکی الیکشن کو متنازع بنانے کی ہر ممکن کوشش کی، لیکن ٹیکنالوجی کے استعمال کی وجہ سے کوئی انتخابی بے ضابطگی ثابت نہ ہوسکی۔ وزیراعظم نے کہا اپوزیشن ہمارے ساتھ بیٹھ کر دستیاب الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے ماڈل کا انتخاب کرے، ہم ایک سال سے اپوزیشن کو کہہ رہے ہیں کہ انتخابی اصلاحات میں ہمارا ساتھ دیں، ہماری حکومت انتخابی نظام میں اصلاحات لانے کے لیے پرعزم ہے، ٹیکنالوجی کے استعمال سے انتخابی نظام میں شفافیت آئے گی، انتخابات شفاف ہونگے تو ہی جمہوریت مضبوط ہوگی۔