بہاولپور(نویداقبال چوہدری) ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر محمد فیصل کامران نے وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کے ویژن اور آئی جی پنجاب انعام غنی کی ہدایات کے مطابق ضلع میں24/7پولیسنگ جاری کرتے ہوئے اتوار کو بھی پروفیشنل کمانڈنگ جاری رکھی ،انہوں نے ضلع کے دو تھانوں مسافر خانہ اور نوشہرہ جدید کا معائنہ کیا ،جس کے دوران ڈی پی او نے تھانہ کےریکارڈ،صفائی ستھرائی کو چیک کرنے کے علاوہ حوالات کا معائنہ کیا ،ڈی پی او نے کہاکہ تھانے قانون کا گھر ہوتے ہیں ،جہاں سے محکمہ کے معاشرتی سافٹ امیج کی شروعات ہوتی ہیں ،تھانوں میں کسی قسم کی لاقانونیت نا قابل برداشت،اگر کسی تھانہ میں تشدد یا غیر قانونی حراست ثابت ہو گئی تو معطلی کے علاوہ ذمہ داروں کو فوجداری مقدمات کا سامنا بھی کرنا پڑے گا،ڈی پی او نے دفتر کے سبزہ زار میں روزانہ کی بنیاد پر کھلی کچہری کا آغاز بھی کر دیا ،انہوں نے کہا کہ میرے دفتر میں روزانہ کھلی کچہری ہو گی ،یہاں پر چٹ سسٹم کاخاتمہ ہے ،ہر کوئی آسانی سے اپنے مسائل کے حوالے سے مجھے مل سکتا ہے،ڈی پی او نے دفتر میں آنے والے سائلین کے مسائل سنے اور ان پر فوری قانونی کارروائی کے احکامات جاری کئے،ڈی پی او نے اتوار کے روز مسیحی برادری کے چرچز کی سیکورٹی چیک کی انہوں نے کہا قانون میں اقلیتی عبادت گاہوں کی سیکورٹی کے مکمل ایس اوپیز موجود ہیں جن پر مو برابر انحراف نہیں کیا جا سکتا ،ڈی پی او نے کہا کہ بین المذاہب اور بین المسالک ہم آہنگی کے لئے ضروری ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کی ایک ایک شق پر اس کی روح کے مطابق عمل کیا جائے،ڈی پی او محمد فیصل کامران نے کہا کہ مسیحی برادری سمیت اقلیتوں کے تمام طبقات اپنی عبادت گاہوں کی سیکورٹی کے حوالے سے میرے ساتھ براہ راست رابطہ کر سکتے ہیں،ڈی پی او محمد فیصل کامران کی اتوار کو جاری پولیسنگ کو عوامی حلقوں میں سراہا گیا ،سماجی طبقات کا کہنا ہے کہ محمد فیصل کامران کی پولیس کمانڈ بہاولپور کو بین المسالک اور بین المذاہب ہم آہنگی کا گہوارہ بنادے گی جبکہ قانون شکن یا گرفتار ہوں گے یا یہاں سے نو دو گیارہ ہونے پرمجبور ہوں گے