• Mon. Jun 30th, 2025

News Time HD TV

Ansar Akram

سندھ ہائیکورٹ میں لاپتہ افراد کیس میں وفاقی سیکرٹری داخلہ نے غیر مشروط معافی مانگ لی

May 27, 2021

کراچی (نمائندہ خصوصی) سندھ ہائیکورٹ میں لا پتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی، وفاقی سیکرٹری داخلہ نے عدم پیشی پر عدالت سے غیر مشروط معافی مانگی اور شوکاز نوٹس کا جواب بھی جمع کرادیا۔
وفاقی سیکرٹری داخلہ کے ساتھ ڈائریکٹر ہیومن رائٹس، اٹارنی جنرل اور دیگر پیش ہوئے ، وفاقی سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ عدالتوں کا احترام کرتا ہوں ، مصروفیت کی وجہ سے پیش نہ ہو سکا۔سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس کے کے آغا نے کہا کہ آپ انتہائی اہم عہدے پر تعینات ہیں ، عدالت نے کئی حکم نامے جاری کئے آپ نے جواب تک جمع نہیں کرایا ،مجبوراً عدالت کو ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنا پڑے، امید کرتے ہیں سیکرٹری داخلہ عدالتی حکم کو نظر انداز نہیں کریں گے، جبری گمشدگی کا مسئلہ انہتائی اہم ہے اسے ختم کرنا ہوگا۔

اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وفاقی حکومت انسانی حقوق کی بنیاد پر کام کر رہی ہے ، خیبرپختونخوا حکومت حراستی مراکز کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کراچکی ہے ، خیبرحکومت نے سربمہر رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائی ، حراستی مراکز میں سندھ سے لا پتہ ہونے والے تین افراد کی نشاندہی ہوئی ہے ،سندھ سے لا پتہ دیگر افراد کا سراغ نہیں لگایا جا سکا،وفاقی حکومت ترجیحی بنیادوں پر معاملے کو دیکھ رہی ہے ۔

واضح رہے گزشتہ سماعت پر عدالت نے بار بار طلبی کے باوجود پیش نہ ہونے پر وفاقی سیکرٹری داخلہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کئے تھے اور آئی جی اسلام آباد کو حکم دیا تھا کہ وفاقی سیکرٹری داخلہ یوسف نسیم کو گرفتار کر کے 27 مئی کو عدالت میں پیش کیا جائے ۔

جسٹس کے کے آغانے ریمارکس دیے تھے کہ کئی بار حکم نامہ جاری کیا ، وفاقی سیکرٹری داخلہ نہ حراستی مراکز کی رپورٹ دیتے ہیں نہ وہ خود پیش ہوتے ہیں ،سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے جاری کردہ شوکاز نوٹس کا جواب بھی نہیں دیا گیا ، وفاقی سیکرٹری داخلہ سندھ ہائیکورٹ کے حکم کی کھلم کھلا اور مسلسل خلاف ورزی کر رہے ہیں ۔