اس وقت پاکستان کے دو صوبوں گلگت اور بلتستان میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے اسی ماہ جولائی کے آخر میں آزاد کشمیر میں الیکشن ہیں یعنی کے عید کے فوراً بعد,,,
پاکستان کی تینوں بڑی جماعتیں حکمران جماعت پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ نون زور شور سے الیکشن کمپین میں حصہ لے رہی ہے بلاول میاں بھی بہت گرج اور برس رہے ہیں اور مریم نواز بدستور اپنے پرانے موقف پر,,,
مگر اب کے لگتا ہے سافٹ ؤئیر اپ ڈیٹ ہوا ہے اسٹیبلشمنٹ کے متعلق اب وہ تیر وطنز نہیں چل رہے، بلکہ حکمران پارٹی کے خلاف وہی رٹ وہی لہجہ ہے ,,,
لگتا یوں ہے حکومت نون لیگ کو شاید اب تک گھاس نہیں ڈال رہے اسی لئے یہ تلخی برقرار ہے…
بلاول بھٹو اپنے پہلے جلسے میں حکمران جماعت پر کم اور نون لیگ ہر جم کے برسے ,,,اور جو پاؤں پڑنے کی بات کی اس کا نون لیگ کے پاس کوئی جواب نہیں,,, نون لیگ کے بارے میں پیپلز پارٹی کا پرانا موقف پھر سے تقویت حاصل کرنے لگا کہ جب یہ پھنسے ہوتے ہیں تو پاؤں میں پڑتے ہیں اور جب آزاد ہوں تو گلے پڑتے ہیں
اب نون لیگ کی قیادت کا معاملہ ہی کچھ ایسا ہے گردن تک کرپشن میں دھنسے ہوے ہیں جو کہتے تھے ایک دھیلے کی کرپشن بھی ثابت ہو جاے تو میں سیاست چھوڑ دونگا اربوں کی کرپشن میں ملوث نکلے
جب حمزہ شہباز کو پوچھا گیا تیرے اکاؤنٹ وچ 25 ارب کتھوں آیا اے جواب آیا جی مینوں کی پتہ اور ابا حضور بھی ان انجان سے بنے بیٹھے ہیں,
جنہوں نے اربوں روپے انکے اکاؤنٹ میں بھرے کاش اس طرح کے ہمدرد ہمیں بھی مل جایں یا پاکستان کو ہی کہ پاکستان کا سارا قرضہ اتر جاے…
اب ان دونوں پارٹیوں کے جواب میں حکومت بھی خاموش رہنے والی کہاں تھی کہ وزیراعظم پاکستان جناب عمران خان نے بھی کوٹلی میں ایک عظیم الشان جلسے کا انقاد کیا ، جس کے بعد نتیجہ اخذ کرنے میں کوئی امر مانع نہیں کہ گلگت بلتستان کی طرح آزاد کشمیر میں بھی حکومت پی ٹی آئی کی بنے گی چاہے مخلوط ہی ….
مگر ہمار قیاس نہیں یقین ہے کہ کشمیر میں آئندہ حکومت پی ٹی آئی کی ہوگی اسکی وجہ مریم نواز کا بیانیہ کافی پٹ چکا ہے اور دوسری بات ان کا کردار پارلیمنٹ میں کچھ ہوتا ہے اور عوام میں کچھ اور
یاد رکھیے یہ وہی جماعت ہے جو آر اور پار کی بات کرتی تھی اور اب پاؤں پڑنے کو بھی تیار ہے بجٹ سیشن کے دن انکے بیس ارکان اسمبلی سے ہی غائب تھے اب دیکھتے ہیں ا و نٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے