• Sun. Jun 29th, 2025

News Time HD TV

Ansar Akram

لاہور پارک میں کتے کے کاٹنے کا واقعہ . تحریر۔۔ بشری نواز

Jul 29, 2021

کراچی اور سندھ میں آوارہ کتوں کا راج ہے اوراب لاہور کے حالا ت بھی کچھ ایسے ہی ہو گے ہیں آوارہ کتے جگہ جگہ ٹولیوں کی شکل میں دنددنا تے پھر رہے ہیں اور اکثر ہی کوئی راہگیر ان کا نشانہ بن جاتا ہے اس کا بھی کوئی سد باب نہیں یہ تو ہوئی آوارہ کتوں کی بات ،اب بات کرتے ہیں پالتو کتوں کی اکثر پالتو جا نوروں کو لوگ چہل قدمی کے لیے باہر لے جاتے ہیں سڑک اور محلوں میں لے کے گھومتے ہیں کچھ لوگ ان کو پارک بھی لے جاتے ہیں حالانکہ پارکس کے گیٹ کے ساتھ ہی ایک بورڈ پے لکھا ہوتا ہے کہ ،جانوروں کا داخلہ منع ہے اس کے باوجود لوگ اپنے کتے لے کے پارک میں گھومتے ہیں یہ جانور لوگوں کے لیے انتہائی خطرناک ثابت ہوتے ہیں لاہور کے ایک پارک میں، کچھ دن قبل کسی امیرازادے کے کتے کے کاٹنے کا واقعہ ہوا ، یوں تو کچھ لوگوں کے شوق بھی عجیب وغیرہ ہوتے ہیں اور انکی یہ کوشش ہوتی ہے کہ انکی دولت اور شوق کی نمائش بھی ضرور ہو ….

ابھی چند لمحے کسی دوست نے اقبال پارک ماڈل ٹاؤن لاہور کی ویڈیو بھیجی جس میں ایک کتا کسی غبارے بیچنے والے بچے کو بری طرح کاٹ رہا تھا اور لوگوں نے بیچ بچاؤ کرکے اسے بچایا مگر کتے تو پھر کتے ہوتے ہیں وہ کاٹنے کے باوجود مزید بے قابو ہوے جار ہا تھا ، کتنے افسوس کی بات ہے اور کتنی شرم کی بات ہے ایک غریب کا بچہ جو اپنے پیٹ کی ،اپنے گھر کی خاطر کچھ روپےکما نے کے لیے غبارے بیچ رہا تھا اسے ایک پالتو کتے نے نہایت بری طرح بھنبھوڑ دیا اور بچہ شدید زخمی ہو گیا ..
بعد کے حالات کا علم نہیں ہو سکا

اب اس طرح کے واقعات کا سد باب کون کرے گا کیا غریبوں کے بچے اسی طرح امراء کی خر مستیوں کا شکار ہوتے رہیں گے اللہ کی پناہ ایسے واقعات گئے گزرے دور میں تو سنے تھے مگر اب تو حد ہوگئی کہیں دانستہ طور پر مخالفین پر کتے چھوڑے جاتے ہیں اور کہیں ذاتی اور بیہودہ شوق کی نمائش کرکے مسائل کھڑے کئے جاتے ہیں…

جہا ں تک ہماری معلومات ہیں پارک میں کتے لانے کی ممانعت ہے مگر اس قانون کو کون موثر بناے گا ارباب اختیار کی طرف ہی انگلی اٹھنے گئ ایسے واقعات روز بروز بڑھتے جارہے ہیں کتے کا کام ہی کاٹنا ہے وہ تو کاٹے اور اگر اس طرح کے واقعات کا تدارک نہ کیا گیا تو ایسے واقعات رونما ہوتے رہیں گے ویڈیو دیکھ کر بہت تکلیف ہوئی اور وہ بچہ بہت بری طرح زخمی ہوگیا افسوس اس بات کا ہے کہ غریب ویسے ہی مہنگائی میں پسے جارہے ہیں اب وہ بچہ اور اسکے والدین اپنی روزی روٹی کا کیا کریں گے کتنے گہرے گھاؤ ہیں جو اس بچے کو لگے ہیں اور کتنی دن بعد وہ صحت یاب ہوگا اللہ ہدایت دے ایسے لوگوں کو جو اس قدر ظالم اور سنگدل ہیں اور ہم حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں اس بچے کے علاج معالجے کی ذمہ داری اٹھاے اور مالی معاونت کرے تاکہ غریب کا چولہا ٹھنڈا نہ پڑ جاے اور قصور وار کو سخت سے سخت سزا دی جائے دیکھیں ہماری ان گزارشات پر کس قدر توجہ دی جاتی ہے…