آج سے ٹھیک چھپن سال قبل کی بات آج کی نسل کوشاید یاد نا ہو ہندوستان نے رات کی تاریکی میں پاکستان پر حملہ کردیا اور ایک . بہت بڑی بات کہ دی کہ ہم کل صبح کا ناشتہ لاہور میں کریں گے وقت نے ثابت کیا کہ جنگ اسلحہ اور گو لا بارود سے نہیں لڑی جاتی دل سے لڑی جاتی ہے اپنی فوج نے ثابت کیا کہ بہادر تلوار کی میان کو نہیں دیکھا کرتے تلوار کی دھار کو آزماتے ہیں.. پاکستان کے کچھ علاقے جو مقبوضہ کشمیر سے ملحقہ تھے وہاں ہندوستان کا زور چلا اور کچھ گاؤں ہندوستان کے قبضے میں چلے گئے اسی علاقے میں چونڈہ کے مقام پر دنیا کی سب سے بڑی جنگ لڑی گئی اور محققین اس جنگ کو ٹینکوں کی جنگ عظیم کا نام بھی دیتے ہیں ہندوستان نے یک لخت چھ سو ٹینکوں سے حملہ کیا اور انکا وہ حشر ہوا کہ تاریخ میں اسے سنہری حروف میں لکھا جاے گا… جو لوگ اس علاقے سے واقف ہیں ریلوے لائن کے ایک طرف ہندوستان کی فوج اور دوسری طرف پاکستان آرمی کے جری جوان، اس محاذ کی کمان مرحوم اور مشہور جرنیل جناب ٹکا خان کو سونپی گئی انہوں فوج سے خطاب کیا اور لہو گرما دیا اور یہ بات اب تک دنیا نہیں سمجھ کہ مسلمانوں میں یہ جذبہ کہاں سے عود کر آجاتا ہے کہ انہوں نے اپنے جسموں کے ساتھ بم باندھ کر ٹینکوں کو تباہ کیا اور جسطرح فارس کے ہاتھیوں بے اپنی ہی فوج کو روند ڈالا اسی طرح انڈین ٹینک آپس میں ٹکرا گئے دشمن کے ارادے خاک میں مل گئے..
۔ستمبر یوم دفاع کے طور پر منا یا جاتا ہے یہ ان شہیدوں اور غازیوں کی قر با نیو ں کو یاد کرنے اور انھیں نذرانہ عقیدت پیش کرنے کا دن ہے جنھوں نے اپنا سب کچھ اس وطن کے لیے قربان کر دیا
جب تک قر با نیو ں کا سلسلہ جاری ہے اس مملکت خدادادکی۔ طرف کوئی۔ آنکھ اٹھا کے نہیں۔ دیکھ سکتا ،1965کی پاک بھا رت جنگ پاکستان کی جغرافیائی سر حد و ں کی حفاظت کے لیے پاکستانی قوم اور پاک افواج کے جوش و جذبے ،عزم اور قومی اتحاد کی علامت کے طور پر یاد کی جاتی ہے ازمائش کے ایسے کڑ ے وقت نے جب دشمن نے پاکستانی قوم کو سوتا سمجھ کر رات کی تار يكی میں حملہ کیا تو یہ وطن سے محبت اور حفاظت کا قومی جذبہ ہی تھا جس نے پوری قوم کو ایک کر دیا
،کسی قسم کا کوئی امتیاز نہ رہا سب پاکستانی بن گے اس سترہ روزہ جنگ میں پورے ملک میں کوئی قانو
ن کے خلاف واقعہ نہیں ہوا ،ابھی پاکستان کو بنے صرف اٹھارہ سال ہی
ہوئے تھے کہ بزدل دشمن نے پاکستان پے ایک بڑے حملے کی تیاری کر لی ،لیکن وہ نہیں جانتے تھے اسلام کے نا م پے بننے والی ریاست پے ميلی آنکھ کو پھوڑ نے کی ذمہ داری پاک فوج کی ہے جو اپنی زمیں کا دفاع کرنا خوب جانتے ہیں جب قو میں اپنی جا ن کی پروا کئے بغیر ملک و ملت کے تحفظ کی ٹھان لیں تو دنیا کی کوئی طاقت انھیں روک نہیں سکتی
اگر چہ ان حالات میں مشکل کا سامنا تھا مگر چھ ستمبر کا دن ہماری قوم اور عسكری تاریخ میں ایک ننے باب کا آغاز ثابت ہوا
دنیا نے ہماری قوم کے نا قابل تسخیر جذبے اور پاک آرمی کی شاندار کامیابیوں کو خراج تحسین پیش کیا یہ ہی حال پاکستانی قوم کا تھا کہ جب ہندو فو جیں پاکستان کے علاقے مے داخل ہوئیں تو پاکستانیوں نے متحد ہو کے انھیں نکال باہر کیا، بھارت کے تمام گھٹیا ارادوں اور جنگی تیا ر یو ں کے باوجود 6 ستمر کا دن ہماری قوم ،ہماری فوج کے اس عزم کا آئینہ دا ر ہے کہ ہم اپنے وطن کی حفاظت سے کبھی غافل نہیں ،
جنگ ستمبر کا یہ جذبہ ہمارے لیے تحریک و عمل کا ایسا سر چشمہ ہے جو کبھی سرد نہیں ہو گا یہ دن ہماری فوج اور عوام کے اتحاد کی علامت ہے اور اس ناقابل تسخیر جذبے کا مظہر ہے ہمیں افواج پاکستان پے فخر ہے جو ہر دور میں ہر مصیبت کی گھڑ ی میں دشمن کے سامنے لوہے کی دیوار بن جاتی ہے اسی لیے پاک فوج کی عزت نہ صرف ہماری ذمہ داری ہے بلکہ ہماری اولین تر جیح ہونی چاہے ،کیونکہ ملکی سر حد ی تحفظ کے علاوہ کوئی بھی قدرتی آفت ہو ،سیلاب کی صورتحال ہو یا ز لز ے کی تباہ کاری ،فوج ہی ہے جو ان حالات میں اپنا بہترین کردار ادا کرتی ہے مشکل ترین پہاڑی علاقوں میں پاک فوج کا انجنر نگ ونگ طویل ترین سڑ کیں تیار کرتا ہے زلزلے کے بعد اجڑے ہوئے علاقے کو دوبارہ آباد کرنے کا کا م بھی ہماری پاک آرمی انجام دیتی ہے چھ ستمبر ہمیں ہماری پاک فوج کی قربا نیو ں کی یاد دلا تی ہے
پاکستان زندہ باد پاک آرمی پائندہ باد
تحریر۔۔ بشری نواز
