بہاولپور(نویداقبال چوہدری سے) کپاس کی پیداوار میں اضافہ ناگریز ملکی معیشت کی بحالی کیلئے کاشتکاروں کی خوشحالی ضروری ہے محکمہ زراعت مربوط طریقہ انسداد کے ذریعے کپاس کے دوست کیڑوں کوبچانے کے ساتھ ساتھ مالی اخراجات میں کمی لاناچاہتا ہے دنیامیں کپاس کی پیداوار کے حوالے سے پاکستان چوتھے نمبرپرہے اورملک کی70 فیصدکپاس پنجاب میں پیداہوتی ہے کپاس کے نقصان دہ کیڑوں کے تدارک سے بہترپیداوار حاصل کی جاسکتی ہے۔
آئل سیڈز کی کاشت بھی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ کاشتکار گندم کے ساتھ ساتھ کینولہ کی کاشت ضرور کریں۔ ان خیالات کااظہار ڈائریکٹر زراعت توسیع جمشیدخالدسندھو، ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت حافظ محمدشفیق، اسسٹنٹ ڈائریکٹر پیسٹ وارننگ احمدنویداحسن، سابق صدرچیمبرآف کامرس تنویراحمد، اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت چوہدری طارق جاوید، زراعت آفیسر ڈاکٹرسلمان، کاٹن انسپکٹررابعہ کنول اوردیگرزرعی ماہرین نے کپاس کے عالمی دن کے موقع پرسیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت حافظ محمدشفیق نے کہاکہ بہاولپورمیں 350 کاٹن فیکٹریاں کام کررہی تھیں کپاس کی پیداوار میں کمی واقع ہونے کے باعث اکثرکاٹن فیکٹریاں بندہوچکی ہیں کپاس کی بحالی کیلئے نئی ٹیکنالوجی پرعمل کرنے تصدیق شدہ اور بہترپیداوار دینے والابیج کاشت کرنے مربوط طریقہ انسداد اپنانے پوٹینیکل اورزرعی ادویات کامینجمنٹ کے ذریعے سپرے کرنے سے آئندہ کپاس کی پیداوار میں دوگنااضافہ ہوسکتاہے اسسٹنٹ ڈائریکٹر پیسٹ وارننگ احمدنویداحسن نے کپاس کی فصل پرسفیدمکھی گلابی سنڈی کے نقصان سے بچاؤ اورتدارک کے حوالے سے گفتگوکرتے ہوئے بتایاکہ کاشتکار اب آف سیزن مینجمنٹ کے تحت کپاس کی چھڑیوں میں بھیڑبکریاں چراکرٹینڈوں کوتلف کرائیں اورایندھن کے طورپرکپاس کی چھڑیاں رکھنے کی ضرورت ہوتوکپاس کی چھڑیوں کوعمودی سمت رکھیں اورالٹ پلٹ کرکے فالتو ٹینڈوں کوآگ لگائیں گلابی سنڈی کے پروانوں کوتلف کرنے کیلئے جنسی پھندے لگائیں۔اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت چوہدری طارق جاویدنے سیڈآئل کی افادیت اورملک بھرمیں آئل سیڈ کی بڑھتی ہوئی مانگ کے حوالے سے گفتگوکرتے ہوئے بتایاکہ حکومت سیڈآئل کی امپورٹ میں لاکھوں ڈ الرخرچ کرتی ہے اس کے علاوہ عام گھی ہماری صحت کیلئے بھی خطرناک ثابت ہورہاہے کاشتکارکینولہ کاشت کریں اوراسی کو کھانے میں استعمال کریں حکومت کینولہ کی فصل کی پیداوار مقابلے بھی کرارہی ہے ڈائریکٹر واٹرمینجمنٹ ڈاکٹرحبیب اللہ حبیب نے پختہ کھالہ جات کی اہمیت اورلیرز لیولر کی افادیت بارے بھی آگاہ کیا ڈائریکٹر ریجنل ایگری کلچرانسٹیٹیوٹ ڈاکٹرلعل حسین اختر نے گندم کی جدید اوربہترپیداواردینے والی اقسام کے حوالے سے جدیدٹیکنالوجی بارے آگاہ کیاپراجیکٹ ڈائریکٹر ڈبلیوڈبلیو ایف میڈم شمائلہ نے کہاکہ ان کے پراجیکٹ کامقصد ماحول کوآلودگی سے بچانا اورکم ازکم پیداواری اخراجات سے بہترپیداوار حاصل کرنے بارے آگہی فراہم کرنا ہے مربوط طریقہ انسداد کے ذریعے کپاس کی فصل کونقصان دہ کیڑوں سے بچایا جاسکتا ہے زراعت آفیسر ڈاکٹرسلمان نے کہاکہ کپاس کے عالمی دن کے موقع پرکاشتکاروں کواس بات کاعہدکرناہے کہ آئندہ کپاس کی فصل کیلئے بھرپورمحنت کرینگے۔کاٹن انسپکٹررابعہ کنول نے کاشتکاروں سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ وہ کپاس کی چنائی کرنے والی خواتین کی نگرانی کریں اورصاف ستھری چنائی کرنیوالی خواتین کی حوصلہ افزائی کریں تاکہ معیاری کپاس کی عالمی مارکیٹ میں بھی ڈیمانڈبن سکے اس تقریب میں ترقی پسندخاتون کاشتکار فوزیہ اصغر راضی نے بھی کاشتکاری کے حوالے سے اپنے تجربات بارے کاشتکاروں کوآگاہ کیااورانہوں نے کہاکہ مردوں کے مقابلے میں خواتین بھی کاشتکاری کے شعبہ میں کسی سے کم نہیں ہیں سیمینار کے اختتام پرایک ریلی بھی نکالی گئی جس کی قیادت ڈائریکٹرزراعت جمشیدخالد سندھو نے کی۔ اس سیمینار میں کثیرتعداد میں کاشتکاروں نے شرکت کی۔