بہاولپور(نویداقبال چوہدری سے ) جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے قیام کے بعدتخت لاہور والوں نے بہاولپورکے کاشتکاروں کومعاشی بربادی کی طرف دھکیل دیانہری پانی کی منصفانہ تقسیم کی بجائے نہروں کی بندش کرکے فصلات تباہ کرنے کی منصوبہ بندی کرلی ہے بے وقت نہروں کی بندش سے گندم کی کاشت میں تاخیرپیداوار متاثر ہونے کاشدیدخدشہ کپاس کی فصل کیلئے پوراسیزن نہروں میں پانی چلانے کی آ نکھ مچولی کھیلی گئی اب گندم کی کاشت کے وقت نہریں بندکرکے ایک گھناؤنی سازش کی گئی ہے پورے ملک کی45 فیصدگندم پیداوار کرنیوالے خطہ بہاولپورکیساتھ زیادتی کرکے پورے ملک کی معیشت تباہ کرنے کے مترادف ہے فوری طورپرنہروں میں پانی چھوڑا جائے ورنہ کفن پوش جلوس نکالیں گے اورحالات کی ذمہ داری حکومت پرہوگی۔ کاشتکاروں کاالٹی میٹم‘ تفصیل کے مطابق جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے قیام کے بعد اپرپنجاب کی طرف سے بہاولپورڈویژن کی نہروں کوپانی کی فراہمی کاسلسلہ تعطل کاشکارہوچکاہے کپاس کے سیزن کے دوران نہروں میں پانی کی شدیدکمی کی گئی جس سے کپاس کی پیداوار متاثر ہوئی اورکاشتکاروں کے اخراجات میں کئی گنااضافہ ہواہے ذرائع کے مطابق حکومت کی طرف سے اپرپنجاب اورخصوصاً بہاولپورمیں پانی کی غیرمنصفانہ تقسیم کامعاملہ بھی چل رہاہے اپرپنجاب کی نہروں کوآٹھ کیوسک فی ہیکٹر پانی فراہم کیاجارہاہے جبکہ بہاولپورڈویژن جوملکی پیداوار کی35 فیصدکپاس اور45 فیصدگندم پیداکررہاہے اس علاقے میں صرف ساڑھے تین کیوسک فی ہیکٹر پانی دیاجارہاہے اب مزیدپانی کی کمی کرکے وارہ بندی کے تحت نہریں چلانے کاشیڈول جاری کیاگیاہے بتایاگیاہے کہ 26 اکتوبر سے بہاولپورکی لنک کینال غیرمعینہ مدت کیلئے بندکردی گئی ہے جس سے گندم کی کاشت شدیدمتاثر ہوسکتی ہے کیونکہ گندم کی بہترین کاشت کاوقت یکم نومبرسے15 نومبرتک ہے ان دنوں میں نہریں بندکرکے ایک گھناؤنی سازش کی منصوبہ بندی ہے کاشتکاروں محمدعاشق، عبدالستار، محمدریاض، محمدمشتاق، محمدآصف، محمدرضوان، محمدسلیم انصاری اوردیگرنے شدیداحتجاج کیاہے ان کاکہناہے کہ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے قیام سے نہری پانی کی بہتری کی امیدتھی لیکن اس کے نتائج الٹ آئے ہیں جب سے جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ بنایاگیاہے نہری پانی کی شدید کمی کردی گئی ہے انہوں نے کہاہے کہ بہاولپوریزمان اورخصوصاً چولستان کاعلاقہ اب پانی کی بوند بوند کوترس رہاہے نہری پانی کی بندش کے باعث گندم کی کاشت اورپیداوار شدیدمتاثر ہوگی جس سے ان کامزیدمعاشی نقصان ہوگاکاشکارمحمدعاشق اورعبدالستار نے کہا ہے کہ حکومت بجلی اورڈیزل کی قیمتوں میں متواتر اضافہ کررہی ہے اب نہری پانی بھی بندکرکے کاشتکاروں کوزندہ درگور کرنے کے مترادف ہے انہوں نے کہاکہ بہاولپورمیں کاشتکاروں کے استحصال کیخلاف کاشتکارتنظیموں، سول سوسائٹی، سیاسی جماعتوں اوربہاولپورکے تمام باشندوں کوآواز اٹھانی چاہیے کیونکہ یہ ایک بہت بڑی سازش ہے ہرفصل کی کاشت کے وقت نہریں بندکردی جاتی ہیں اورپھرپورے سیزن میں بھی نہری پانی کی کمی کی جاتی ہے کاشتکاروں نے کہاکہ اگر حکومت نے فوری طورپرنہری پانی نہ چلایاتووہ کفن پوش جلوس نکالیں گے اورپورے شہرمیں احتجاجی مظاہرے اوردھرنے دیں گے گندم کی کاشت کے حوالے سے ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت حافظ محمدشفیق سے رابطہ کیاگیاتوانہوں نے کہاکہ15 تک گندم کی کاشت مکمل کرلینابہت ضروری ہے لیٹ کاشت کی صورت میں گندم کی پیداوار میں 10 سے15 من فی ایکڑ کمی واقع ہوسکتی ہے کاشتکار نہری پانی نہ ہونے کی صورت میں متبادل ذرائع استعمال کرکے15 نومبرتک گندم کی کاشت کویقینی بنائیں۔