بہاولپور (نویداقبال چوہدری سے) آرگنائزنگ ایکشن ٹو ورڈز ہیومنیٹی کے زیراہتمام ایڈز سے بچاؤ کے عالمی دن کے حوالے سے تقریب کا انعقاد کیا گیا تنظیم کے ایگزیکٹو ڈائر یکٹر آصف الیاس نے کہا کہ ایڈز ایک موذی مرض ہے اس وقت پاکستان میں تقریبا ڈیڑھ لاکھ کے افراد اس مرض کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں ایڈز سے بچنے کے لیے ہمیں احتیاطی تدابیر پرعمل کرنا ہو گا تاکہ معاشرے میں صحت مند ماحول کی فضا کو برقرار کھا جا سکے نے بتایا کہ آرگنائزنگ ایکشن ٹو ورڈز ہیومنیٹی بہاولپور میں ایڈز کی روک تھام اور کنٹرول کے لیے وفاقی وصوبائی وزارت صحت کے ذیلی ادارے نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام و پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام کے تعاون سے کام کر رہی ہے اب تک بہاولپور میں ایڈز کے ساتھ زندگی بسر کرنے والی بیس خواتین کی نشاندہی ہوئی ہے جبکہ کچھ خواتین جان کی بازی ہار چکی ہیں مرض کی شکار خواتین کو ادارہ مفت طبی سہولیات اور رہنمائی مہیا کر رہا ہے حکومت کے تعاون سے ایڈز کنٹرول کے لیے کام جاری ہے۔ آرگنائزنگ ایکشن ٹورڈز ہیومنیٹی کی سپروائزر فوزیہ خاور نے کہا کہ ایڈز کا مرض ہاتھ ملانے، گلے لگنے یا چھونے سے نہیں ہوتا ایڈز کی علامات میں مستقل تھکاوٹ مسلسل وزن کا کم ہونا متلی و قے اور مستقل ڈائریا کی شکایت کا ہونا شامل ہے، ایچ آئی وی انسان کی قوت مدافعت پر حملہ آور ہوتا ہے اور آہستہ آہستہ خون میں شامل ہو کر ایڈز کی شکل اختیار کرتا ہے جو جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔ سائیکالوجسٹ نازیہ انور نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کے ایڈز کی شکار خواتین کو طبی رہنمائی کے ساتھ ساتھ ان کے کاؤنسلنگ سیشن بھی کیئے جاتے ہیں تاکہ انہیں کسی قسم کا کوئی ذہنی دباؤ نہ ہو تقریب میں کمیونٹی کی خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی