بہاولپور(نویداقبال چوہدری سے) بہاول وکٹوریہ ہسپتال آرتھو وارڈ ڈاکٹر شجاعت کے چھٹی پر جانے کے بعد ڈاکٹر ناصر علی کی کرپشن اور لوٹ مار، وارڈ میں اکھاڑ پیچھاڑ،سرکاری ہسپتال برباد ،پرائیوٹ کلینکس اباد،اپنی لابی کے سٹاف اور چہیتی نرسوں کو تعینات کرنے لگا،مریض دھڑا دھڑ پرائیویٹ ہسپتالوں میں ریفر ہونے لگے،موصوف کی مرضی کے بغیر وارڈ میں مریضوں کا داخلہ ممنوع،سہولیات اور ادویات کا یکسر فقدان،غریب مریض در بدر رلنے اور لٹنے لگے،وزیر اعلی پنجاب،سیکریٹری ہیلتھ پنجاب،پرنسپل اور ایم ایس سے فوری کاروائی کا مطالبہ۔تفصیل کے مطابق مریضوں اور لواحقین محمد عامر ،محمد زاہد،غلام عباس،شوکت حسین،عدیل حسین اور دیگر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بہاول وکٹوریہ ہسپتال کے آرتھو پیڈک وارڈ کے انچارج پروفیسر ڈاکٹر شجاعت حسین 17 جنوری تک تبلیغی جماعت کے ساتھ جانے کے بعد پروفیسر ڈاکٹر ناصر علی نے عارضی چارج سنبھالتے ہی کرپشن اور لوٹ مار کا بازار گرم کرتے ہوۓ مریضوں کو اپنے اور اپنی لابی کے ڈاکٹروں کے پرائیویٹ ہسپتالوں میں ریفر کرنے لگا،غریب بے سہارا مریضوں کو ہزاروں روپے کا ٹیکہ لگنے لگا غریب مریض در بدر ٹھوکریں کھانے پر مجبور،پرائیوٹ ہسپتال مافیا بھاری فیسیں اور آپریشن کے لاکھوں روپے بٹورنے لگے،مریض رلنے اور لٹنے پر مجبور،ارتھو وارڈ کے چارج سنبھالنے کے بعد وارڈ کا برا حال ایکسرے مشین خراب،سہولیات کا فقدان،صفائی کے ناقص انتظامات،انتظامی بدنظمی،اوٹ ڈور میں ڈاکٹر ناصر علی کی اجازت کے بغیر وارڈ میں داخلہ ممنوع قرار،ایمر جنسی وارڈ میں شام کو آرتھو کا کوئی سینئر ڈاکٹر موجود نہ ہونا نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے،جبکہ پرائیویٹ ہسپتال مافیا نے غریب مریضوں کی کھال ادھیڑنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی،مریضوں ،لواحقین عوامی و سماجی حلقوں نے وزیر اعلی پنجاب،سیکریٹری ہیلتھ پنجاب،کمشنر بہاولپور،ڈپٹی کمشنر بہاولپور،پرنسپل قائد اعظم میڈیکل کالج ایم ایس وکٹوریہ ہسپتال فوری اصلاح و احوال کا مطالبہ کیا۔مذید اہم انکشافات اگلے شماروں میں ملاحظہ فرمائیں