اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)وزیراعظم عمران خان نے چینی میڈیا کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان 40 سال مشکل میں رہااوراسےمیدان جنگ بنایاگیا،مغربی افواج کےانخلاکےبعدوہاں انسانی بحران کاخدشہ پیدا ہوا، عالمی برادری مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم پرخاموشی توڑے، دنیاکاانسانی حقوق کے حوالے سے دہرامعیارہے۔
عمران خان کا کہناتھا کہ سنکیانگ کی توبات کرتےہیں لیکن کشمیرمیں ظلم کاتذکرہ تک نہیں کیاجاتا،بھارت نےمقبوضہ کشمیرکوایک کھلی جیل بنادیاہے، بھارت مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے۔
اس وقت افغانستان میں امن قائم کرنے کی ضرورت ہے چار کروڑ افغان شہریوں کیلئے ایک بحران پیدا ہو سکتاہے ، افغانستان کے چار کروڑ عوام کو بدترین اسنانی بحران کا سامنا ہو گا ، اور اس سے بڑھ کر یہ اگر افغانستان میں بحران پیداہوتاہے تو وہی حالات پیدا ہو جائیں گے جو بیس سال پہلے تھے جب افغانستان میں امریکہ آیا تھا ۔
اس لیے عالمی براددیر کو صرف اور صر ف وہاں 40 ملین لوگوں کی زندگی کے بارے میں سوچنا چاہیے ، ، انہیں اس وقت بدترین انسانی بحران کا سامنا ہے ، ان کی جتنی جلد ی ہو امداد کرنی چاہیے ،، مغربی طاقتیں افغانستان کو حل کے بغیر ایسے ہی نہیں چھوڑ سکتیں ، مقبوضہ کشمیر کے متعلق مغرب میں زیادہ بات چیت نہیں کی جاتی ۔
سب سے پہلے میں چین کے عوام کو نئے قمری سال پر مباک دیتاہوں ، میری توقع ہے کہ چین کے ساتھ ہمارے تعلقات ایسے ہوں جو دونوں ملکوں کیلئے فائدہ مند ہوں ، ہم پاکستان اور معیشت کو بہتر بنانے اور لوگوں کی فلاح کے ساتھ ساتھ ، انہیں غربت سے نکلانے کیلئے چین سے بہت کچھ سیکھ رہے ہیں ۔
ہم پہلے ہی چین کےتجربات سے فائد اٹھا رہے ہیں ، ہم چین سے سیکھنا چاہتے ہیں کہ انہوں نے کس طرح بڑے شہر بنائے ، ان کے مسائل کیسے حل کیئے ، جیساکہ فضائی آلودگی اور فضلے کو ٹھکانے کس طرح لگایا گیا ۔
پاکستان میں شہروں کے پھیلاو کا رجحان بہت زیادہ ہے ، ہم چین سے شہری ترقی کیلئے کیئے جانے والے اقدامات بھی سیکھنا چاہتے ہیں ۔
ان کا کہناتھا کہ چین نے 35 سے 40 سال کے دوران 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا ، میرا بھی بنیادی مقصد لوگوں کو غربت سے نکالنا ہے ، چین نے اپنی معیشت پر توجہ دی ، ہماری توجہ معیشت کی ترقی پر ہے ، چین نے اپنی معیشت کو ترقی دے کر لوگوں کو غربت سے نکالا۔