• Mon. Oct 2nd, 2023

دنیا کی زندگی دھوکہ

ByNews Time

Feb 12, 2022

مخلص مسلمان بھائیو
دنیا کی زندگی کی حقیقت اس سے بڑھ کر اور کیا ہو سکتی ہے ، کہ یہ دنیا بنانے والے خالق و مالک اللہ کی ذات نے اسے دھوکہ قرار دے دیا۔ نہ ہی یہ کائنات ہمیشہ رہنے والی ہے، اور نہ ہی ہم ہمیشہ رہنے والے ہیں ۔ دنیا کی زندگی کا فائدہ بہت تھوڑا ہے، دنیا کی زندگی کا وقت بہت تھوڑا ہے۔ اس دنیا میں سانس بھی ہماری اپنی نہیں ہے تو باقی دنیا تو پہلے سے ہی دھوکہ ہے۔ ہر شخص اپنے مفاد، ہر شخص اپنے مطلب، پورے کروانے کی تمنا رکھتے ہوئے آپ کو اپنا کہہ سکتا ہے لیکن حقیقت میں ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔ میرا موضوع بیان کرنے کا مقصد آپ سب کو یہ آگاہ کرنا ہے کہ اس سے پہلے کہ دنیا آپ کو دھوکہ دے، اس دھوکے سے پہلے اپنے رب کی طرف لوٹ آو۔
دنیا کے لوگوں کی مرضی پر زندگی گزارنے کے بجائے، اپنے رب کی مرضی کو اپنی مرضی بنا لو۔ اور کچھ تجربہ ہو بھی گیا ہوگا اور آئندہ حالات میں مزید بھی ہو جائے گا کہ ہر رشتہ چھوڑ دیتا ہے، ہر رشتہ ٹوٹ جاتا ہے، مگر زندگی کا دکھ ہو، زندگی کا سکھ ہو، زندگی کی جو بھی کیفیت ہو اللہ کبھی بھی تنہا رہ جانے کا احساس بھی پیدا نہیں ہونے دیتا۔ کیونکہ اللہ بندے کے ساتھ ہوتا ہے اور اللہ کا قرآن کہتا ہے
اَرَضِیۡتُمۡ بِالۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا مِنَ الۡاٰخِرَۃِ۔ ( التوبہ۔ 38)
کیا تم آخرت کے مقابلے میں دنیا کی زندگی کو پسند کر بیٹھے ہو۔
کیا تمھے دنیا کی زندگی پسند آگئی ہے؟، کیا تم نے دنیا کی زندگی کو اپنا سمجھ لیا ہے؟، کیا تم نے دنیا کی زندگی کو اپنا وفادار سمجھ لیا ہے؟، کیا تم نے دنیا کی زندگی کو ہمیشگی کا گھر تصور کر لیا ہے؟ لیکن اللہ فرماتے ہیں
فَمَا مَتَاعُ الۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا فِی الۡاٰخِرَۃِ اِلَّا قَلِیۡلٌ ۔ نہیں ہے یہ دنیا کی زندگی مگر آخرت کے مقابلے میں بہت ہی تھوڑی ہے۔۔۔۔ یہ فانی دنیا ہے لہذا اس دنیا میں تیرا اللہ کے سوا کوئی بھی نہیں ہے۔

پھر دوسرے مقام پر قرآن کہتا ہے وَ مَا الۡحَیٰوۃُ الدُّنۡیَاۤ اِلَّا مَتَاعُ الۡغُرُوۡرِ ( الحدید۔ 20)
نہیں ہے دنیا کی زندگی مگر یہ دھوکے کا سامان ہے
یہ ساری دھوکہ ہی دھوکہ ہے، کبھی مال کی صورت میں دھوکہ، کبھی اولاد کی صورت میں دھوکہ ، کبھی معاملات کی صورت میں دھوکہ ، ہر طرف دھوکہ ہی دھوکہ ہے ، اللہ فرماتے ہیں ایسے دھوکے والے زندگی کو پسند کر بیٹھے ہو، جہاں کی خواہشات بھی عارضی ہے، جہاں کی حسرتیں بھی عارضی ہے، جہاں کی خوشیاں بھی عارضی ہیں، جہاں کے غم بھی عارضی ہیں، جہاں کے دکھ بھی عارضی ہیں، جہاں کے رشتے بھی عارضی ہے، ایک دن سب نے ختم ہونا ہے ، دنیا کی زندگی جیسی بھی گزری، اچھی گزرے بری گزرے ، گزر جاتی ہے لیکن دھوکے والی زندگی کے کر کہ اپنی آخرت کو برباد نہ کرو۔
اللہ آخرت کے بارے میں کچھ تو سمجھائیے اللہ فرماتے ہیں وَ مَا ہٰذِہِ الۡحَیٰوۃُ الدُّنۡیَاۤ اِلَّا لَہۡوٌ وَّ لَعِبٌ ؕ وَ اِنَّ الدَّارَ الۡاٰخِرَۃَ لَہِیَ الۡحَیَوَانُ۔ ( العنکبوت۔ 64)
نہیں ہے دنیا کی زندگی مگر محض کھیل اور تماشہ ہے جبکہ ہمیشگی اور حقیقی زندگی آخرت والی ہے
اے میرے بندو حقیقی گھر آخرت والا ہے لہذا اس آخرت والے گھر کی تیاری دنیا میں قرآن و سنت پر زندگی گزار کر کرو۔
آج تو انسان بڑے اونچے اونچے خواب آنکھوں میں سجاتا ہے، لیکن خیال کرو کہیں آنکھ بند ہونے کا وقت نہ آجائے، ایک طرف لمبی لمبی امیدیں ، دوسری طرف کُلُّ نَفۡسٍ ذَآئِقَۃُ الۡمَوۡتِ۔۔۔ بھائیو دعوت فکر دینے لگا ہوں لوٹ آو اپنے رب کی طرف ، زندگی و موت دینے والا اللہ ہے، بسانے اور اجاڑنے والا اللہ ہے، ہنسانے اور رلانے والا اللہ ہے۔ اس اللہ کی مرضی پر جینا شروع کرو، چاہے تمھارے پاس کچھ بھی نہ رہے، پھر بھی اللہ کی مرضی پر جینا نہ چھوڑنا۔اور لوگوں کی مرضی پر جینا چھوڑو کیونکہ لوگ چڑھتے سورج کے پجاری ہوتے ہیں ، آج تم ہو ، کل کوئی اور ہوگا ، لیکن حدیث قدسی ہے
من کان للہ کان اللہ لہ
جو اللہ کا ہوگیا، اللہ اس کا ہوگیا ۔۔۔۔۔
اور جس کا اللہ ہوجائے اس کا کوئی نہ بھی ہو، تو فرق نہیں پڑتا۔ جس طرح سبزہ اپنی جوانی کے بعد سوکھ کر چور چور ہو جاتا ہے، یہ دنیا کی زندگی انسان کی جوانی سے بڑھاپے تک کا کھیل ہوتا ہے۔ پھر موت انسان کو قبر تک لے جاتی ہے، ختم ہو جاتی ہیں پھر دنیا کی آسائشیں، دنیا کی خواہشات، دنیا کی حسرتیں، دنیا کے رشتے ، پھر اللہ کے پاس واپسی کا وقت ہوتا ہے، لہذا اپنی زندگی قرآن و سنت پر گزارو تا کہ واپسی کا وقت آئے تو تم دنیا سے ہنستے ہوئے جاو، اور دنیا کی زندگی ایسی اللہ کی رضا والی گزارو کہ تم اللہ سے ملنے کا انتظار کرو وہ اللہ تمھاری ملاقات کا انتظار کرے گا۔ اللہ عمل کی توفیق دے
زندگی باقی ملاقات باقی

طالب دعا/ ازقلم:
ناصر جبار گلگتی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *