اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) سپیکر رولنگ کے خلاف از خود نوٹس کیس کی سماعت شروع جاری ہے ، چیف جسٹس کی سربراہی میں لارجر بینچ کیس کی سماعت کر رہا ہے ۔
دوران سماعت رضا ربانی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا بیان آیا ہے کہ 3 ماہ میں انتخابات نہیں ہو سکتے ، میری کوشش ہے کہ آج دلائل مکمل ہوں اور مختصر فیصلہ آجائے ۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ہم بھی جلدی فیصلہ چاہتے ہیں لیکن فریقین کا موقف سنیں گے ۔رضا ربانی نے کہا کہ28مارچ کوعدم اعتمادکی تحریک منظورہوئی،مگرسماعت ملتوی کی گئی،جوکچھ ہوااس کوسویلین مارشل لاہی قراردیاجاسکتاہے،سسٹم نےازخودہی اپنامتبادل تیارکرلیاجوغیرآئینی ہے، عدالت نےدیکھناہےپارلیمانی کارروائی کوکس حدتک استثنیٰ ہے۔
دوران سماعت خاتون وکیل نے فریق بنانے کی استدعا کی جسے چیف جسٹس نے مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ فریق بننے کی درخواستیں نہیں سن رہے ۔خاتون وکیل نے کہا کہ سارا مسئلہ جس کی وجہ سے بناہے اس کو بلایا جائے سابق امریکی سفیر اسد امجد کو بلایا جائے ، اسد امجد کے خط کی وجہ سے سارا مسئلہ شروع ہوا ، عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ بیٹھ جائیں ، ہم انفرادی درخواستیں نہیں سن رہے ،ہم نے سیاسی جماعتوں کے وکلاء کو سننا ہے ۔
سپیکر رولنگ کے خلاف از خود نوٹس کیس کی سماعت جاری
