اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) عمران خان کے فوکل پرسن ڈاکٹر ارسلان کے گھر پر چھاپہ مارا گیا جس دوران چھاپہ مار ٹیم لیب ٹاپ ، موبائیل فون اور دیگر سامان بھی قبضے میں لے کر ساتھ لے گئی ۔
پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹر ارسلان کے گھر پر چھاپہ مارا گیا اور نامعلوم افراد الیکٹرانکس اشیاء بھی اپنے ساتھ لے گئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستان کی قومی اسمبلی میں 9 اپریل کی رات گئے عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور ہوتے ہی ان کے ترجمان ڈاکٹر ارسلان خالد کے گھر پر چھاپہ مارا گیا اور ان کے تمام گھر والوں کے فون ضبط کر لئے گئے جس کی اطلاع عمران خان کی پارٹی کی طرف سے دی گئی، یہ کارروائی ڈاکٹر ارسلان خالد کے سوشل میڈیا پر تبصرے پر کی گئی، ساتھ ہی پی ٹی آئی نے اپنے ٹویٹ میں پاکستان کی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی سے اس کارروائی میں مداخلت کی درخواست کی ۔
رپورٹ کے مطابق جب عمران خان وزیر اعظم تھے تو ڈاکٹر ارسلان خالد ان کی ڈیجیٹل میڈیا مہم کو سنبھال رہے تھے۔اس سے پہلے وہ پارٹی کی سوشل میڈیا ٹیم کے آپریشنز کے سربراہ کے طور پر کام کر چکے ہیں جبکہ مخالفین کیخلاف چلنے والے ٹرینڈز میں بھی ڈاکٹر ارسلان خالد کا نام لیاجاتا رہا۔
ان کی گرفتاری کی سابق وزیر اسد عمر نے بھی مذمت کی اور بتایا کہ ” ڈاکٹر ارسلان کے گھر پر چھاپہ قابل مذمت ہے، ان جیسے نوجوان قوم کا سرمایہ ہیں”۔
عمران خان کے فوکل پرسن ڈاکٹر ارسلان خالد کے گھر پر چھاپہ، کیا کچھ ملا؟
