لاہور(نمائندہ خصوصی)سابق وزیراعظم نوازشریف کی لاہورہائیکورٹ نے چوہدری شوگر ملزکیس میں طبی بنیادوں پرضمانت کی درخواست منظور کرلی جسے سینئر صحافی حامد میر نے بھی خوش آئندقراردیدیا اور کہا ہے کہ نوازشریف کو ایک درجن سے زائد بیماریاں ہیں جو حکومتی میڈیکل بورڈ ز نے بھی لکھ کر دی ہیں، اب سارے وزراءیوٹرن لے رہے ہیں۔
عدالتی فیصلے پر اپنے ردعمل میں جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے حامد میر نے بتایا کہ حکومت کی طرف سے کچھ عرصہ قبل بنائے گئے میڈیکل بورڈز نے بھی بتایا کہ نوازشریف کو ایک درجن سے زائد بیماریاں ہیں ، اور یہ بھی سفارش کی تھی کہ نوازشریف کو دیکھ بھال کی ضرورت ہے لیکن اس وقت حکومتی موقف تھا کہ جیل میں سہولیات موجود ہیں اور ایک ایمبولینس بھی کھڑی ہے ، ساری بیماریاں ایک رپورٹ میں ترتیب وار لکھی ہوئی بھی ہیں۔ حامد میر نے کہاکہ نوازشریف کی صحت پر مناسب وقت پرتوجہ نہیں دی گئی جس کی وجہ سے طبیعت زیادہ خراب ہوگئی، دیرآئے درست آئے، کافی دیر ہوچکی، عدالت کا فیصلہ خوش آئندہے اور ہوسکتا ہے کہ ان کا علاج اب بہتر ہوسکے ۔
ایک سوال کے جواب میں حامد میر نے بتایا کہ پنجاب اور وفاق کے بھی حکومتی وزراءکے تین چار دن پہلے تک کے بیانات دیکھ لیں تو یہ سارے یوٹرن لے رہے ہیں، یاسمین راشد کو بھی اب احساس ہوا ہے ،ان میڈیکل بورڈز کے وقت اوراس سے پہلے بھی تو وہ وزیر صحت ہی تھیں، لیکن اس وقت سیاسی انا کی وجہ سے کہہ رہے تھے کہ قانون سب کے لیے برابر، شیخ رشید صاحب بھی اب کہہ رہے ہیں کہ عدالتی فیصلہ قبول کریں گے ،ادھر فضل الرحمان نے بھی آزادی مارچ کا اعلان کررکھا ہے ۔