لاہور(نمائندہ خصوصی) سابق وزیراعظم نوازشریف لاہور کے سروسز ہسپتال میں زیرعلاج ہیں اور طبی بنیادوں پر انہیں لاہورہائیکورٹ نے چوہدری شوگر ملز کیس میں ضمانت بھی دیدی ہے ، گزشتہ دنوں خبریں آئی تھیں کہ چوہدری سرور کی نوازشریف سے ملاقات متوقع ہے لیکن اب انکشاف ہوا ہے کہ سابق وزیراعظم نے گورنر پنجاب سے ملنے سے انکار کردیا۔
یہ انکشاف معروف صحافی مرتضیٰ علی شاہ نے کیا۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر مرتضیٰ علی شاہ نے بتایا کہ ”گورنر پنجاب چوہدری سرور سروسز ہسپتال میں نوازشریف سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں لیکن سابق وزیراعظم نے ان سے ملنے سے انکار کردیا“۔
اس ٹوئیٹ پر کرامت علی نامی صارف نے لکھا کہ ’ملنے گیا نہی اس نے کہا تھا اسکو بھیجو، لندن پلان کا ماسٹر مائنٍڈ یہی گنجا تو تھا‘
عمران چوہدری نے لکھا کہ ’’انڈے بیچتا تھا برطانیہ میں ، جس نے پنجاب کا گورنر بنا کے عزت دی، اُسے ہی موت کے مُنہ میں پُہنچا کے کیا کہنا چاہتا تھا کہ “جس پہ احسان کرو اُس کے شر سے بچو”۔
محمد اقبال نے لکھا کہ ’ہو سکتا ہے چوہدری صاحب اپنی نوکری پکی کرنا چاہ رہے ہوں یا ہو سکتا ہے کہ وہ صابر شاکر والے ۱۴ ارب والے چیک لینے آ رہے ہوں ‘
منظور بٹ نے لکھا کہ ’بہت اچھا فیصلہ ہے میاں صاحب کا۔اللہ میاں صاحب کو ان ظالموں کا مقابلہ کرنے کی ہمت عطاء کرے‘
دوسری طرف تازہ میڈیا رپورٹس کے مطابق نوازشریف کے پلیٹ لیٹس میں اتارچڑھاﺅ اورانجائنا کی تکلیف کا سامنا ہے ۔، سابق وزیراعظم نوازشریف کا بلڈپریشر اورشوگر بدستور زیادہ ہے،گزشتہ روز نوازشریف کی ادویات میں ردوبدل کیا گیا ،نوازشریف کو آئی وی آئی جی انجکشنزکا ٹریمنٹ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیاہے،سابق وزیراعظم کے ٹراپ ٹی ٹراپ آئی سمیت ہارٹ انزائم ٹیسٹ کرائے گئے ،میڈیکل بورڈکا کہناہے کہ نوازشریف کاچار سے پانچ روز کا کورس جاری رکھا جائے گا ،10 رکنی میڈیکل بورڈ کا اجلاس 11 بجے شروع بجے ہوگا۔