اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)مشیر اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہاہے کہ مسئلہ کشمیر پرعالمی عدالت انصاف سے رجوع کرنے کے بارے میں مشاورت ہورہی ہے،حکومتی اقدامات سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 30فیصد کمی آئی ہے،ملکی معیشت اب بہتر سمت میں جارہی ہے،حکومت کا پہلا سال استحکام پاکستان کا تھا اور موجودہ سال تعمیر پاکستان کا سال ہے، کابینہ نے کم آمدنی والے افراد کو گھروں کی سہولت فراہم کرنے کیلئے پانچ ارب روپے کی منظوری دی ہے ، یہ رقم انتہائی غریب افراد کو بلاسود دی جائیگی۔
کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ کابینہ نے ایک بار پھر واضح کیاہے کہ کشمیر پاکستان کی پہلی دفاعی لائن ہے جس کا گیٹ وے آزاد کشمیر ہے،مودی ہٹلر بن کر کشمیریوں کو دیوار سے لگا رہا ہے،عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرنے کے بارے میں مشاورت ہورہی ہے، نا انصافی اور ظلم کو بند ہونا چاہیےاور مظلوم کشمیریوں کو ریلیف ملنا چاہیے مگر بھارت اس پر تیار نہیں ہے، بھارت کے جنگی جرائم سے قانونی طورپر عالمی برادری کو آگاہ کریں گے۔انہوں نے کہاکہ وفاقی کابینہ میں 13 نکاتی ایجنڈا زیر غور آیاہے،پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ30 فیصد کم ہوگیا ہے،خسارہ 19ارب ڈالر سے 13 ارب ڈالر تک آگیا ہے،وزارت مواصلات کی کارکردگی کو کابینہ نے سراہا ہے اس ضمن میں وزارت مواصلات کی کارکردگی پر بریفنگ کےدوران بتایا گیا کہ وزارت نے 3347 مقامات پر 448 کنال سرکاری زمین واگزار کروائی ہے، این ایچ اے کی آمدن میں 52 فیصد اضافہ ہوا ہے،رواں مالی سال میں 100 ارب روپے کے اضافے کا ہدف ہے،وزارت مواصلات نے گزشتہ مالی سال کے دوران 42کروڑ 90لاکھ روپے کی بچت کی اور کوئی سپلیمنٹری گرانٹ نہیں لی،اسی طرح وزارت مواصلات نے مختلف منصوبوں کے حوالے سے سات ارب روپے کی ریکوری کی،ای بیڈنگ اور ای ٹکٹنگ متعارف کروارہے ہیں، پاکستان کا ڈرائیونگ لائسنس عالمی معیار کا اور دیگر ممالک میں بھی یہ کارآمد ہوگا ،اس حوالے سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ عرب سمیت مختلف ممالک سے رابطہ کیا جائے گا اور مشترکہ میکنزم بنایا جائے گا جس کے مطابق پاکستان کے عالمی معیار کے ڈرائیونگ لائسنس رکھنے والے کو متعلقہ ملک میں فوری طورپر جاب مل جائے گی، وزارت توانائی کی طرف سے بتایا گیا کہ 120ارب روپے کی بچت کی گئی ہے ، پاک ترک اکنامک فریم ورک بنانے پر اتفاق کیا گیا ہے،دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کی قیادت میں اتھارٹیز بنیں گی، 9ورکنگ گروپ بنیں گے جو71آئٹمز کا جائزہ لیں گے۔
ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ پاکستان کیلئے سی پیک اقتصادی روڈ میپ ہے جس کے ذریعے وسط ایشیائی ریاستوں اور ترکی تک تجارت کو وسیع کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے کم آمدنی والے افراد کو گھروں کی تعمیر کیلئے بلا سود قرضے دینے کے حوالے پانچ ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دیدی ہے، پہاڑی علاقوں میں شمسی توانائی کے منصوبے لگیں گے ، سیاحتی علاقوں میں مقامی افراد کو آسان شرائط پر قرضے دئیے جائیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ بنانے کافیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت آئی ٹی اورٹیلی کام کی تنظیم نو ہوگی،وزیراعظم سٹیزن پورٹل اور وزیراعظم شکایت سیل میں قریبی کوارڈینیشن کیلئے معلومات کو شیئر کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ گھریلو تشدد سے تحفظ کے بل اورکرسچن شادی و طلاق بل کی بھی توثیق کردی گئی ہے، زیر التواء قانونی معاملات سے متعلق بھی متعلقہ کمیٹی کے فیصلوں کی منظوری دی گئی ہے اسی طرح سرمایہ کاری کے حوالے سے متعلقہ قانون کی بعض شقوں پر نظرثانی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔کابینہ ارکان کی جانب سے عوامی مفادات سے متعلق تجاویز کاجائزہ لیاگیا۔مختلف وزرا نے عوامی ضروریات سے متعلق اقدامات کابینہ میں پیش کئے۔وزیراعظم سٹیزن پورٹل اور وزیراعظم شکایت سیل ایک دوسرے سے معلومات شیئر کرینگے۔شجرکاری مہم میں پھلدار درختوں کی کاشت بڑھانے سے متعلق اقدامات کا جائزہ لیا گیاپھلدار درختوں کی کاشت بڑھانے کیلئے نوجوانوں کو شامل کیا جائیگا۔
ڈاکٹر فردوس نے بتایا کہ وزیر امور کشمیر نے سیاحت کے فروغ کے حوالے سے تجاویز پیش کیں،سیاحتی علاقوں میں مقامی افراد کو تفریح مقامات پر ایک کمرہ بنانے کیلئے معاونت فراہم کی جائیگی اقدام سے مقامی افراد کو اضافی آمدن اور سیاحوں کو سستی رہائش میسر آسکے گی۔کابینہ کو گیس اور بجلی کے شعبے میں ای میٹرزکے نفاذ کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔وفاقی وزیر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کابینہ کو کھیلوں کے فروغ کے اقدامات سے آگاہ کیا۔وزیراعظم نے بتایا کہ حکومت نے ایک سال میں گرتی معیشت کو سنبھالا دیا،وزیراعظم نے کاروباری مواقع آسان بنانے کیلئے متعلقہ وزارتوں کو ہدایات جاری کیں،گزشتہ سال استحکام پاکستان جبکہ رواں برس تعمیر پاکستان کا سال ہے ۔وزیراعظم نے بیرونی سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے ون ونڈو آپریشن کی ہدایت کی۔روزگار بڑھانے کیلئے صنعتوں کا فروغ ضروری ہے۔انھوں نے کہا کہ ملک میں سر مایہ کاری بڑھانے میں سمندر پار پاکستانی اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔پاک ترک سٹریٹجک اکنامک فریم ورک کے تحت پاک ترک آزادانہ تجارتی معاہدہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے،دونوں ملکوں کے درمیان مشترکہ منصوبے کرنے کا بھی جائزہ لیا جائیگا۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ وزیراعظم نے امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ کشمیر سے متعلق اپنی گفتگو سے کابینہ کو آگاہ کیاوزیراعظم نے بتایا کہ انہوں نے صدر ٹرمپ کو کشمیری عوام پر بھارتی مظالم سے آگاہ کیاوزیراعظم نے امریکی صدر کو مقبوضہ وادی میں کشمیر ی عوام کی نسل کشی سے بھی آگاہ کیا،کشمیر پاکستان کا دفاعی حصار ہے بھارتی بربریت کیخلاف تسلسل سے آواز بلند کر نے کا سلسلہ جاری رکھے گا اورمظلوم کشمیریوں کی جنگ عالمی فورمز پر موثر انداز میں لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے میں سمندر پار پاکستانیوں کے کردار کو سراہا۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ دفاعی پالیسیوں میں تسلسل کے پیش نظر آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا فیصلہ کیا گیا