اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)ورلڈکپ کے بعد سری لنکا کیخلاف بھی ناقص کارکردگی دکھانے پر سرفراز احمد کو کپتانی سے فارغ کر دیا گیا اور ان کی جگہ ٹیسٹ کی سربراہی اظہر علی اور ٹی ٹوینٹی کی قیادت بابراعظم کے حوالے کی گئی تاہم ابھی ون ڈے کا فیصلہ نہیں ہوا ہے ۔
نجی ویب سائٹ ” پروپاکستانی “نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیاہے کہ سرفراز احمد کو پاکستان کرکٹ ٹیم کی کپتانی سے ہٹانے کے پیچھے ممکنہ طور پر وزیراعظم عمران خان کی رضامندی شامل تھی ۔رپورٹس کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کا سرفراز احمد کو2020 میں ہونے والے ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ تک کپتان برقرار رکھنے کا منصوبہ تھا لیکن انہیں ہٹانے کا فیصلہ مبینہ طور پر وزیراعظم کے براہ راست احکامات کی صورت میں سامنے آیا ۔
پروپاکستانی کی رپورٹ میں کہا گیاہے کہ ٹی ٹین لیگ کیلئے کھلاڑیوں کو این او سی جاری نہ کرنے کا ذمہ دارپی سی بی کی جانب سے مبینہ طور پر عمران خان کو قرار دیا جارہاہے جس کے بعد حکومت اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے درمیان گرمی بڑھتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے ۔میڈیا رپورٹس میں یہ دعویٰ بھی کیا جارہاہے کہ اس کے پیچھے بھی عمران خان کا ہاتھ ہے کیونکہ لیگ میں بھارتی مالکان ملوث ہیں ۔
دوسری جانب انٹر نیشنل کرکٹ کونسل نے پاکستان کرکٹ بورڈ میں سیاسی مداخلت پر تحقیقات پر غور کر رہی ہے جو کہ ممکنہ طور پر پاکستانی کرکٹ بورڈ کیلئے مسائل کھڑا کر سکتا ہے جیسا کہ ماضی میں سیاسی مداخلت پر زمبابوے کے کرکٹ بورڈ کو پابندی کا سامنا کرنا پڑا ۔