• Tue. Jul 1st, 2025

News Time HD TV

Ansar Akram

نوازشریف کی علاج کیلئے بیرون ملک روانگی،حکومت دراصل کیا چاہتی تھی گورنر پنجاب نے سب بتادیا

Nov 17, 2019

لاہور(نمائندہ خصوصی)سابق وزیراعظم نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالے جانے پر حکومتی و اپوزیشن جماعتوں کے رہنماو¿ں کے ردعمل کا سلسلہ جاری ہے،اپنے تازہ بیان میں گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا کہ حکومت بھی
نوازشریف کی صحت سے متعلق حکومتی اقدامات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا فیصلے سے کسی کی ہار جیت نہیں ہوئی، عدالتی فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔
چوہدری سرور نے کہا کہ وفاقیہ کابینہ نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر میاں نوازشریف کو بیرون ملک علاج کی سہولت دی، اللہ کرے میاں صاحب علا ج کرانے کے بعد تندرست ہوکر واپس آئیں۔چوہدری سرور کے مطابق نوازشریف بیمار ہوئے تو انہیں حکومت نے بہترین طبی سہولیات فراہم کی گئیں۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا یہ بات سب کو ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ عوام نے انہیں پورے پانچ سال کیلئے مینڈیٹ دیا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز عدالت نے میاں نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالے جانے کی منظوری دی تھی جس کے بعد سیاسی حلقوں کی جانب سے مختلف ردعمل دیکھنے کو ملا، وزیرسائنس و ٹیکنالوجی نے تو عدالت عالیہ کے فیصلے کو عدالت عظمیٰ میں چیلنج کرنے کا مشورہ تک دے دیا تھا جبکہ متعدد وزرا نے فیصلے کے خلاف اپیل نہ کرنے کی حمایت کی۔وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے سابق وزیراعظم کے بیرون ملک جانے کی اجازت سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر کہا کہ عدالت نے جو فیصلہ کیا، اس کی نظیر نہیں ملتی، سزا یافتہ ملزم کو جانے کی اجازت دی گئی معاملہ سنجیدہ ہے سپریم کورٹ جانا پڑے گا۔ایک بیان میں فواد چودھری کا کہنا ہے کہ حکومت اور کابینہ کو فوری سپریم کورٹ میں فیصلہ چیلنج کرنا چاہیے، اگر یہ فیصلہ برقرار رہا تو نظامِ انصاف کو ٹھیس پہنچے گی، سپریم کورٹ سے حتمی رائے لینی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ یہ پیچیدہ فیصلہ ہے، سپریم کورٹ میں چیلنج نہیں کیا جاتا تو مضمرات سامنے آئیں گے۔
ہائیکورٹ کے فیصلے پرحکومت کاردعمل دیتے ہوئے گزشتہ روز وزیراعظم کی معاون خصوصی اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا تھا کہ نواز شریف کا مسئلہ انسانی اور قانونی ہے،اُسے سیاسی نہ بنایا جائے،وزیراعظم عمران خان کی تمام ترجمانوں کو واضح ہدایات تھی کہ نواز شریف کی صحت پر بیان بازی نہ کی جائے،وزیراعظم کے جذبہ خیر سگالی کو سرہانے کی بجائے حکومت کی نیت پر بے بنیاد شک اور انتقام پسندی کا تاثر دیا گیا جو قابل افسوس ہے۔دوسری جانب سپیکر قومی اسد قیصر نے سابق وزیر قانون بابر اعوان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا،نواز شریف کا نام ای سی ایل نکالنے سے متعلق قانونی پہلووَں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔