شجاع آباد (اظہر تاج قریشی) شجاع آباد سے اغواء ہونیوالی دوبہنوں رمشا اور حمیرا کوا ٓج اغواء ہوئے 9سال ہوگئے تھانہ سٹی پولیس دوبہنوں کو9سال بعد بھی بازیاب نہ کراسکی ورثا صدمے سے نڈھال ما ں پر غشی کے دورے تصویروں سے لپیٹ کر روتی رہتی ہے والدین نے اعلیٰ احکام سے بچیوں کا بازیابی کا مطالبہ
تفصیل کے مطابق شجاع آباد خان گڑھ روڑ کے رہائشی شفیق خان کی دوبیٹیاں 10سالہ رمشا12سالہ حمیرا9سال قبل شادی کی تقریب کی رشتہ داروں کو دعوت دینے گئیں اور واپس نہ آئیں والدین نے تھانہ سٹی میں دونوں بہنوں کا اغواء کا مقدمہ بھی درج کرایا اس عرصہ میں تھانہ سٹی پولیس نے 55سے زائد جس میں رشتہ دار بھی شامل تھے گرفتار کیا لیکن پولیس رمشا اور حمیرا کو بازیاب نہ کراسکیں والدین نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں بھی رٹ دائر کی لیکن اس کا بھی کوئی فاہد ہ نہ ہوسکا والدین صدمے سے نڈھال ہیں ماں بچیوں کی تصویروں کے ساتھ لپیٹ کر روتی رہتی ہے ورثا نے اعلیٰ احکام سے اپیل کی ہے کہ ان کی دونوں بچیوں رمشا اور حمیرا کو بازیاب کرایاجائے
شجاع آباد سے اغواء ہونیوالی دوبہنوں رمشا اور حمیرا کوا ٓج اغواء ہوئے 9سال ہوگئے تھانہ سٹی پولیس دوبہنوں کو9سال بعد بھی بازیاب نہ کراسکی ورثا صدمے سے نڈھال ما ں پر غشی کے دورے تصویروں سے لپیٹ کر روتی رہتی ہے والدین نے اعلیٰ احکام سے بچیوں کا بازیابی کا مطالبہ
