اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیر خزانہ شوکت ترین نے قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران کہا کہ ہم غربت کو کم کریں گے ، چند سالوں یں کوشحالی آئے گی ، ہم باتیں کرنے والے نہیں ، عمل کرنے والے ہیں ۔
قومی اسمبلی میں تقریر کے دوران ہم نے فنانس بل میں ترامیم کیں ، کسی نے ترامیم پر تقریر نہیں کی ، کوئی سونامی پر بولا کوئی کسی اور کوئی آئی ایم ایف پر ، آپ 20 بلین ڈالرز کا خسارہ چھوڑ کر گئے تھے جس کے باعث ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا ، سیاست نہ کریں ہمارے حقائق پر بات کریں ، ہم زراعت پر ڈیڑھ سو ارب روپے لگا رہے ہیں ، یہ کہتے ہیں کہ کام نہیں ہو رہا ، یہ حکومت غریبوں کیلئے روڈ میپ لائی ہے ، اس سے پہلے کسی بھی حکومت نے غریبوں کیلئے روڈ میپ نہیں بنایا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ساری دنیا میں منفی گروتھ ہوئی ، ہماری بھی ہوئی ، ہمارے دور میں فوڈ انفلیشن سات فیصد ہے ، ان کے وقت میں بھی سات فیصد تھی ، ہمارا مقصد لوگوں کو گرفتار کرنا نہیں ہے ، ایک کمیٹی بنے گی جس کو میں ہیڈ کروں گا۔