• Mon. Sep 16th, 2024

سعید غنی کی زیرصدارت سوشل سیکورٹی ہیڈآفس میں اعلیٰ سطح کا اجلاس

Aug 28, 2019

کراچی(غلام مصطفے عزیز) صوبائی وزیراطلاعات و محنت سعیدغنی نے کہاکہ صوبے کے محنت کشوں اور ان کے لواحقین کو زیادہ سے زیادہ طبی سہولتیں اور مالی فوائد بہم پہنچاناسندھ حکومت کی اولین ترجیح ہے جسکے لئے سندھ سوشل سیکورٹی کو چاہیئے ان سہولیات کی فراہمی میں مزید بہتری کیلئے اقدامات کرے۔ انہوں نے یہ بات وزارت محنت کا چارج سنبھالنے کے بعد سیسی ہیڈآفس میں ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں صوبائی سیکرٹری محنت و انسانی وسائل عبدالرشید سولنگی، ممبرگورننگ باڈی محمدخان ابڑو، کمشنر سیسی کاشف گلزارشیخ، وائس کمشنر صفدرحسین رضوی، میڈیکل ایڈوائزر ڈاکٹرممتازشیخ اور دیگر ڈائریکٹرز نے شرکت کی۔ صوبائی وزیرمحنت سعیدغنی نے کہاکہ سیسی کے تمام اسپتالوں اور دیگر طبی مراکز کو مکمل فنکشنل بنایا جائے، جہاں جہاں ڈاکٹرز کی کمی ہے ان اسامیوں کو پر کیاجائے جبکہ اپنے شعبوں میں ماہرکنسلٹنٹس کو وزٹنگ کنسلٹنٹ کے بطور ہائر کیاجائے۔ انہوں نے کہاکہ سوشل سیکورٹی کی آمدنی کا واحد ذریعہ آجران سے وصول ہونے والا 6فی صد سوشل سیکورٹی کنٹری بیوشن ہے، بجٹ ٹارگٹ کے مطابق اسکی وصولی کو ہر صورت ممکن بنایاجائے۔ سعید غنی نے ہدایت کی کہ ادارہ اپنے اخراجات کو محدود کرے تاکہ محنت کشوں کا پیسہ ان ہی پر صَرف ہو۔ قبل ازیں کمشنر سیسی کاشف گلزار شیخ نے صوبائی وزیرمحنت و چیئرمین گورننگ باڈی سیسی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ محنت کشوں کے سب سے بڑے ریفرل ہسپتال کلثوم بائی ولیکا ہسپتال میں 80 Slice کی سی ٹی اسکین نصب کردی گئی ہے جو انتہائی مختصر وقت میں مریض کا سی ٹی اسکین مکمل کر لیتی ہے یہ مشین آغاخان اور ڈاؤ کے بعد ولیکا ہسپتال میں نصب کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ سیسی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ خواتین مریضوں کے لئے ولیکا اور لانڈھی ہسپتالوں میں Hysterogram کی سہولت فراہم کی گئی جبکہ لانڈھی ہسپتال میں انڈواسکوپی کا Suit بھی قائم کردیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سیسی کے پانچوں ہسپتالوں سمیت تمام طبی مراکز میں مریضوں کو معیاری ادویات فراہم کی جارہی ہیں۔ کراچی میں قائم سیسی کے دونوں ہسپتالوں کی لیبارٹریز کو مکمل طور پر خودکار بنادیا گیاہے جبکہ سکھر میں سوشل سیکورٹی ہسپتال کی تعمیر کاکام مکمل ہوچکاہے۔ کمشنر سیسی نے مزید بتایا کہ جاری ترقیاتی منصوبوں میں ولیکا اورلانڈھی ہسپتال میں نرسنگ اسکول اور شعبہ حادثات جبکہ گھوٹکی میں 25بستروں کے ہسپتال کا تعمیراتی کام جاری ہے۔ انہوں نے مستقبل کے منصوبوں کے حوالے سے بتایا کہ ہماری آئندہ کی ترجیحات میں سیسی کی آٹومیشن اور Universalizationکرنا، بھٹائی آباد،گلشن معمار، پرانے شیرشاہ اور میمن گوٹھ میں 4 نئی ڈسپنسریوں کا قیام بھی شامل ہے۔