کراچی (نمائندہ خصوصی) پاکستان کے آرڈر بلے باز اسد شفیق نے کراچی ٹیسٹ میچ کے پہلے روز سری لنکن باﺅلرز کی عمدہ کارکردگی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ 30 سے 40 رنز مزید بنا لیتے تو بہتر ہوتا، پچ میں موجود نمی سے باﺅلرز کو فائدہ ملا۔
تفصیلات کے مطابق نیشنل سٹیڈیم کراچی میں کھیلے جا رہے دوسرے ٹیسٹ میچ کے پہلے روز پاکستانی بیٹنگ لائن مکمل طور پر ناکام ہو گئی اور صرف 191 رنز پر ہی اننگز کا خاتمہ ہو گیا۔ 126 گیندوں پر 6 چوکوں کی مدد سے 63 رنز کی اننگز کھیلنے والے اسد شفیق نے میچ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ”سری لنکن باﺅلرز نے عمدہ کھیل پیش کیا اور ہم وکٹیں گنواتے رہے۔ بہتر تھا کہ ہم 30 سے 40 رنز اور بنا لیتے لیکن ابتدائی وکٹیں گرنے کے بعد دباﺅ میں آ گئے ۔ کراچی میں کسی ٹیسٹ میچ کے پہلے روز اتنی وکٹیں گرتے کبھی نہیں دیکھیں، پچ میں موجود نمی سے باﺅلرز کو فائدہ ملا۔“
اسد شفیق نے آﺅٹ آف فارم کپتان اظہر علی کا دفاع کرتے ہوئے جلد فارم بحال ہونے کی امید ظاہر کی۔ ان کا کہنا تھا ”پوری ٹیم سخت محنت کر رہی ہے۔ اس لئے ہم ایک سپنر کے ساتھ میدان میں اترے ہیں۔ گیند آخری وقت تک سوئنگ اور سیم ہو رہا تھا۔ میں کچھ دیر کریز پر ٹھہرنے کے بعد لمبی اننگز کھیلنے کی کوشش کرتا ہوں لیکن اکثر اوقات ٹیل اینڈرز کیساتھ بیٹنگ کرنا پڑتی ہے۔ اظہر علی برے وقت سے گزر رہے ہیں اور ہم سب ان کی حمایت کرتے ہیں، وہ جلد ہی فارم واپس حاصل کر لیں گے۔“
”سری لنکن باﺅلرز نے بہت اچھی باﺅلنگ کی اور کراچی میں ایسا پہلے کبھی نہیں دیکھا کہ۔۔۔“ اسد شفیق نے پہلے دن بیٹنگ لائن ناکام ہونے کی حیران کن وجہ بتا دی
