• Mon. Jun 30th, 2025

News Time HD TV

Ansar Akram

ایران نے جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے جواب میں حملہ کر دیا

Jan 8, 2020

تہران(نمائندہ خصوصی)ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل کے جواب میں ایران نے عراق میں امریکیوں کے زیر استعمال فوجی اڈوں پر میزائل حملے کردیے ہیں جس کی تصدیق پنٹا گان کی جانب سے بھی کر دی گئی ہے جبکہ ایرانی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ حملے میں 80 افراد مارے گئے ہیں اور امریکہ کو بھاری مقدار میں جنگی سازو سامان کی تباہی کا نقصان بھی اٹھانا پڑا ہے ۔
ایرانی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ حملہ پاسداران انقلاب کی جانب سے کیا گیا جس میں زمین سے زمین پر مار کرنے والے درجنوں میزائل داغے گئے جب کہ حملے میں عراقی فوجی اڈوں عین الاسد،اربیل اور تاجی کیمپ کو نشانہ بنایا گیا۔ایرانی میڈیا کے مطابق حملوں کا نشانہ بنائےجانے والے مقامات پر امریکی اور دیگر اتحادی ملکوں کے فوجی تعینات ہیں تاہم کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
امریکی محکمہ دفاع پینٹا گون نے بھی عراق میں امریکی فوج کے اڈے پرحملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ حملہ مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 5 بجے ایران سے کیا گیا جس میں ایران نے عراق میں 2 فوجی اڈوں پر ایک درجن سے زائد میزائل فائر کیے اور عین الاسد اور اربیل میں دو عراقی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا۔امریکی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ امریکی ریڈار دوران پرواز میزائلوں کابروقت پتاچلانے میں کامیاب رہے تھے جس کے باعث امریکی فوجی محفوظ مقام پر منتقل ہوگئے تھے۔
ایران نے جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے جواب میں گزشتہ شب عراق میں امریکہ کے دو فوجی اڈوں پر دھاوا بولا اور مجموعی طور پر 15 بلیسٹک میزائل فائر کیے اور دعویٰ کیاہے کہ حملے میں 80 افراد مارے گئے ہیں جبکہ امریکہ کا بھاری مقدار میں جنگی سامان بھی تباہ ہو گیاہے ۔
ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق ایران نے عراق میں امریکی فوجی اڈے عین الاسد کو نشانہ بنانے کیلئے 15 بلیسٹک میزائل فائر کیے ، حملوں میں استعمال کیے جانے والے بلیسٹک میزائل کا نام ” فتح 110“ ہے جوکہ زمین سے زمین پر 300 کلومیٹر تک اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ایران نے امریکی فوجی اڈوں پر حملے کے بعد اپنے متعدد جنگی طیارے فضائی حدود کی نگرانی کرنے کیلئے تعینات کر دیئے ہیں جبکہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو جوابی حملہ نہ کرنے کی دھمکی بھی دی ہے ۔