نئی دلی (نمائندہ خصوصی) بھارت کے وفاقی دارالحکومت میں ایک ایسے وقت میں ہنگامے پھوٹ پڑے ہیں جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وہاں کا دورہ کر رہے ہیں، دلی میں ہونے والے ہنگاموں کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار سمیت اب تک 4 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ مسلمانوں کی کئی املاک کو نذرِ آتش کردیا گیا ہے۔
دلی میں متنازعہ شہریت بل کے خلاف مظاہروں میں بی جے پی رہنما کے متنازعہ بیان کے بعد شدت آگئی، دارالحکومت دلی میں مسلمانوں کے خلاف بی جے پی اور آر ایس ایس کے غنڈے پرتشدد کارروائیاں کر رہے ہیں۔ دلی میں ہنگاموں کے دوران دلی پولیس کا ایک ہیڈ کانسٹیبل رتن لال ہلاک ہوا ہے جبکہ 2 افراد کی شناخت شاہد اور فرقان کے نام سے ہوئی ہے جبکہ چوتھے شخص کی شناخت نہیں ہوئی۔
ہنگاموں کے دوران کم از کم 10 پولیس اہلکاروں سمیت درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ہنگامہ آرائی کے دوران دلی پولیس کے کمشنر امیت شرما بھی زخمی ہوئے ہیں۔ شدید ہنگامہ آرائی کے باعث دلی کے 10 علاقوں میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔دلی کے ڈپٹی وزیر اعلیٰ منیش سسوڈیا نے ہنگاموں کے باعث متاثرہ علاقوں کے سکولوں میں منگل کی چھٹی کا اعلان کردیا ہے۔
سوشل میڈیا پر ’ دلی جل رہا ہے‘ کے نام سے ہیش ٹیگ پاکستان اور انڈیا کے ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ کر رہا ہے، اس ٹرینڈ میں لوگ دلی میں لگی آگ کی ویڈیوز اور تصاویر شیئر کر رہے ہیں جو بہت ہی تکلیف دہ ہیں۔ دلی میں ہنگامہ آرائی کے دوران بعض جگہوں پر مساجد کو بھی آگ لگادی گئی ہے جبکہ ٹائروں کی پوری مارکیٹ جلا کر بھسم کردی گئی ہے، مسلمانوں کے کئی مکان بھی نذر آتش کیے جاچکے ہیں جبکہ پولیس بلوائیوں کو روکنے میں مکمل طور پر ناکا م ہوچکی ہے۔
مسلمان رہنما اسد الدین اویسی نے دلی ہنگاموں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بحیثیت قوم یہ پورے انڈیا کیلئے شرم کا مقام ہے کہ ایک ایسے وقت میں فسادات شروع ہوئے ہیں جب غیر ملکی سربراہِ مملکت بھارت کا دورہ کر رہے ہیں۔