مورو۔
( رپورٹ:- سندھی الطاف سومرو ۔ مورو سندھ )
مورو کے قریب کچے کے گاؤں لغاری بجرانی میں سندھ ايجوکيشن فائونڈيشن کے نام پر سکول چلانے والے ٹیچر شاهجهان لغاری پر ڈنڈا بردار دیہاتیوں نے حملہ کر کے اسے خون میں لتھ پتھ کردیا۔
چھڑانے کے دوران ان کے دو بھائی اور ایک بہن بھی زخمی ہوگئے۔
زخميوں کو فرسٹ ایڈ دینے کے لئے تعلقہ ہاسپیٹل مورو پہنچایا گیا۔
اس موقع پر ٹیچر شاھجہان لغاری نے رپورٹر سندھی الطاف سومرو کو بتایا کہ میں سال2011ع سے سندھ ایجوکیشن فائونڈيشن کی پلیٹ فارم سے مفت میں سکول چلا رہا ہوں اور غريب دیہاتیوں کے بچوں کو 9 برسوں سے مفت میں تعليم دیتا رہا ہوں۔
مگر چند مفت تعلیم دشمن افراد کو مفت تعلیم دینے سے بڑی تکلیف ہو رہی ہے اور مجھے سکول بند کر دینے کی دھمکیاں دی گئیں جو نا ماننے پر ہمارے اوپر حملہ کیا گیا اور ہمیں زخمی کیا گیا، یہ حملہ آور تعليم دشمن ہیں۔
کیونکہ وہ دیکھنا نہیں چاہتے ہیں کہ محنت کش و کسانوں کے بچے پڑھ کر اعلیٰ مقام پر پہنچ سکیں، وہ مفت تعلیم دشمن عناصر بھاری فیس لیکر ٹيوشن کے ذريعے تعلیم کو کمائی کا ذريعہ بنانا چاہتے ہیں۔
ٹیچر شاھجہان لغاری نے وزير اعلیٰ سندھ، صوبائی وزیر تعلیم، آئی جی سندھ پوليس اور اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے اور بچوں کی تعليم کو بچایا جائے۔
ان مفت تعلیم دشمن حملہ آور ملزمان وزير لغاری، سمير لغاری اور قدير لغاری کو گرفتار کر کے ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔
رپورٹ:
سندھی الطاف سومرو
مورو سندھ۔